0
Saturday 29 Feb 2020 19:24

کرونا وائرس کے حوالے سے پاکستان میں ایرانی سفارتخانہ کیجانب سے پریس ریلیز جاری

کرونا وائرس کے حوالے سے پاکستان میں ایرانی سفارتخانہ کیجانب سے پریس ریلیز جاری
اسلام ٹائمز۔ کرونا وائرس کے پهیلاؤ سے متعلق پاکستان میں موجود سفارتخانہ اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے جاری پرس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ چین میں نئے کرونا وائرس کے پهیلنے کے دوران ہی، اسلامی جمہوریہ ایران نے اس کے پهیلاؤ کی شدت کے پیش نظر یہ بهانپ لیا تها کہ یقیناً یہ وائرس ایران تک بهی پہنچ سکتا ہے۔ چنانچہ اس کے خلاف موثر منصوبہ بندی کی گئی اور ضروری تیاری کر لی گئی، تاہم اس بات کا انتظار کیا جا رہا تها کہ کچھ دوسرے ممالک کو وائرس کی موجودگی کا پہلے اعلان کرنے دیا جائے، لیکن ایسا نہ ہوا. اسلامی جمہوریہ ایران نے پارلمانی انتخابات کے اہم ترین مرحلہ کے باوجود، وائرس کے شکار پہلے کیس کے سامنے آتے ہی فوری طور میڈیا کے ذریعہ اسے عوام کی آگہی کیلۓ شائع کیا، کیونکہ صحت عامہ اور عالمی اداره صحت کے قوائد و ضوابط جو کہ بین الاقوامی صحت کے ضامن تصور ہوتے ہیں، ہمارے لئے سب سے مقدم اصول ہے۔ اس طرح کی پالیسی بروقت اطلاع نہ ہونے اور حاشیہ آرائی کے اثرات سے ایران اور دوسرے ممالک کو بچا سکتی ہے۔

چین میں اس بیماری کے پهیلتے ہی عزت مآب ایرانی وزیر صحت نے 21 جنوری 2020ء کو مختلف اداراتی دایره کار کی حامل 12 کمپنیوں پر مشتمل کرونا کیخلاف ایک بیس بنایا، اس وجہ سے روزانہ کی بنیاد منظم اجلاس وزارت صحت میں منعقد کئے گئے. جس میں اس وائرس کے پهیلاؤ کی تازه ترین صورتحال پر غور ہوا اور ہر روز دوپہر ایک بجے اس کی اطلاع عام کی گئی، ایران میں مبتلا ہونیوالوں کی تعداد عالمی اعداد و شمار کے مقابلہ میں محدود ہے، وائرس کی تشخیص، علاج اور عوامی آگاہی کا عمل روزانہ کی بنیاد پر فوری اور باریک بینی سے انجام دیا جاتا ہے۔ سفارتخانہ کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے عالمی صحت کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کے پیش نظر، جس میں رکن ممالک سے کہا گیا ہے کہ کسی بهی وبائی بیماری کے پهیلنے سے عالمی صحت کو لاحق خطرات پر ضروری اطلاعات کو شفاف طریقہ سے دوسرے ممالک کو بہم پہنچائیں، ضروری اقدامات اٹھائے ہیں۔

اس صورتحال کے پیش نظر دوسرے ممالک خصوصاً ہمسایہ ممالک سے بجا طور پر توقع رکهتا ہے کہ مذکوره ذمہ داریوں کے پابند رہتے ہوئے متناسب اقدامات کے اصول اور تجارت و رفت و آمد پر غیر ضروری اثرات سے بچاؤ کو ملحوظ رکهی،ں تاکہ بین الاقوامی قوانین کے عام اور قابل عمل بنانے میں مددگار ہوں۔ ایران نے عالمی اداره صحت کے ماہرین اور ذمہ دار حکام کو ایران میں موجود میڈیکل، صحت اور علاج معالجہ کے وسائل اور توانائیوں کا جائزه لینے کی دعوت دی ہے، تاکہ ضروری مشوروں کے ساتھ ساتھ اس وائرس کی روک تهام کے دوسرے ممالک کے تجربات کا ایران کے ساتھ تبادلہ کریں، تاکہ اس طرح یہ اطمینان حاصل ہو کہ عالمی اداره صحت کے اسٹینڈرڈز ایران میں مکمل طور پر نافذ العمل ہیں۔ اس کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران دوسرے ممالک کی وزارت صحت کے ماہرین اور حکام کو اپنے ملک آنے کی دعوت دیتا ہے، تاکہ ضرورت محسوس کرنے پر ایران میں میڈیکل، صحت اور علاج معالجہ کے وسائل اور توانائیوں کا مشاہده کرکے ضروری اطمینان حاصل کریں۔

اس لئے اسلامی جمہوریہ ایران کا یہ واضح اعلان ہے کہ وه کسی بهی طرح کے بین الاقوامی تعاون کیلئے تیار ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ عالمی اداره صحت نے ایران میں بحران کی مینیجمنٹ کیلئے بنیادی توانائی کا حامل ہونے کی گواہی دی ہے۔ پریس ریلیز کے مطابق درحقیقت ایران کیطرف سے بین الاقوامی معاہدوں اور ذمہ داریوں کا لحاظ  اس کی تمام تر کوششیں اور اقدامات نہ صرف ایرانی عوام کی صحت بلکہ تمام خطہ کی صحت کی حفاظت کیلئے ہیں اور ہم کسی طور بهی اس بات کی اجازت نہیں دے سکتے کہ خطہ کے دوسرے ممالک کی صحت کو خطرات لاحق ہوں۔ جیسا کہ اسلامی جمہوریه ایران نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ امریکا کی طرف سے لگائی گئی غیر قانونی اور یکطرفہ پابندیاں بین الاقوامی حفظان صحت کیخلاف خطره ہیں۔ دنیا میں حالیہ صورتحال کے پیش نظر جس میں 30 سے زیاده ممالک متاثر ہوچکے ہیں، اس خطره کا عملی نمونہ کا مشاہده کیا جا سکتا ہے کہ ان پابندیوں کی وجہ سے ایرانی عوام کو مناسب علاج معالجہ، دواؤں، حفظان صحت کے ضروری وسائل تک رسائی سے محروم کرنے سے حفظان صحت کو خطرات پیش آسکتے ہیں۔

حالیہ کرونا کی روک تهام سے متعلق ایران بین الاقوامی اور دو طرفہ امداد کا خیر مقدم کرتا ہے، کیونکہ کرونا عالمی صحت اور سلامتی کیخلاف ایک خطرے میں تبدیل ہو چکا ہے اور ہمہ گیر شراکت اور متحده حکمت عملی کا متقاضی ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کو کئی سالوں سے امریکا کی طرف سے غیر قانونی اور ظالمانہ پابندیوں کا سامنا ہے، مذکوره پابندیوں کے غیر انسانی اور غیر قانونی اثرات مرتب ہونے کے باوجود، عالمی اداره صحت اور دوسرے دوست ممالک اپنی امداد بهیج رہے ہیں، ہم امید کرتے ہیں کہ امریکا کی طرف سے یک طرفہ اقدامات اور سیاسی دباؤ ایک بار پهر بین الاقوامی امداد کے ایران پہنچنے میں رکاوٹوں کا بہانہ نہیں بنے گا۔ سفارت خانہ اسلامی جمہوریہ ایران آزاد اور حقیقت کے متلاشی میڈیا سے چاہتا ہے کہ متعلقہ خبریں اور حالات فقط موثق اور سرکاری ذرائع سے حاصل کریں اور جعلی اور افواہوں پر مبنی خبروں کو بڑہاوا دینے سے اجتناب کریں۔
خبر کا کوڈ : 847433
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش