0
Wednesday 4 Mar 2020 17:48

کے پی اسمبلی میں ہنگامہ، اسپیکر مشتاق غنی پر تشدد کی کوشش

کے پی اسمبلی میں ہنگامہ، اسپیکر مشتاق غنی پر تشدد کی کوشش
اسلام ٹائمز۔ اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی مشتاق غنی نے الزام لگایا ہے کہ اپوزیشن لیڈر اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنما اکرم خان درانی نے ان کو کتاب سے تشدد کا نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا اسمبلی کے اسپیکر نے الزام لگایا کہ 17 فروری کو ہونے والے اجلاس میں اپوزیشن لیڈر کی جانب سے پہلے تقریر کی گئی جس میں انہوں نے اجلاس غیر میعنہ مدت کیلئے ملتوی کرنے کے معاملے کو غیر آئینی قرار دیا۔ بقول اسپیکر انہوں نے حزب اختلاف کے احتجاج کے باوجود ایوان کی کارروائی جاری رکھی جس پر اپوزیشن لیڈر نے مشتاق غنی کو اپنا مائیک بند کرنے کا کہا۔ اسپیکر نے الزام عائد کیا کہ اپوزیشن لیڈر نے ان پر حکم چلایا اور بات نہ ماننے کی صورت میں انہیں کتاب سے مارنے کی کوشش کی، جس پر انہوں نے اجلاس 10 منٹ کیلئے ملتوی کیا اور واپس جانے کیلئے اٹھے۔ اس دوران اپوزیشن لیڈر نے انہیں گالیاں بھی دیں۔ اسپیکر اسمبلی مشتاق غنی نے بتایا کہ اب وہ کسی پر پابندی کی بجائے معاملہ افہام وتفہیم سے حل کرنا چاہتے ہیں۔

مشتاق غنی نے کہا کہ اپوزیشن کے کچھ لوگ ماحول خراب کر رہے ہیں اور باقی مجبوراً ساتھ  دے رہے ہیں۔ اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی نے بتایا کہ ایوان میں باجے، لاوڈ اسپیکر اور ہتھوڑے لانے والے اراکین اسمبلی کو سرکس کا میدان بنانا چاہتے ہیں۔ خیال رہے کہ خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس گذشتہ ماہ ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگیا تھا۔ خیبر پختونخوا اسمبلی میں ہنگامہ آرائی پر وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی برہم ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے پاس ایجنڈا نہیں، صرف شور شرابہ کرتے ہیں، جب تک اپوزیشن اسپیکر سے معافی نہیں مانگے گی ہم ان کے ساتھ بات نہیں کریں گے۔ اپوزیشن لیڈر اکرم درانی نے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر معافی مانگیں گے، ہمارا احتجاج اسپیکر کے خلاف ہے، جب تک اسپیکر معافی نہیں مانگے گا ہمارا احتجاج جاری رہے گا، ایسا اسپیکر نہیں دیکھا جو اجلاس بلانے کیلئے وزیراعلٰی سے اجازت لیتے ہیں، 3 بار ریکوزیشن جمع کرائی اجلاس نہیں بلایا۔
خبر کا کوڈ : 848397
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش