1
Thursday 16 Apr 2020 23:42

کچھ سخت فیصلے ضرور کئے لیکن حکومت کسی کو بھی بے روزگار نہیں کرنا چاہتی، محمود خان

کچھ سخت فیصلے ضرور کئے لیکن حکومت کسی کو بھی بے روزگار نہیں کرنا چاہتی، محمود خان
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت موجودہ صورتحال سے موثر انداز میں نمٹنے کے لئے دیگر کئی اہم اقدامات کے علاوہ کورونا کے مشتبہ مریضوں کے لیے ٹیسٹنگ کی استعداد کار کو خاطر خواہ حد تک بڑھانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے اور اس مقصد کیلئے صوبے کے تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں پبلک ہیلتھ لیبارٹریوں کے قیام پر کام جاری ہے۔ ملاکنڈ ڈویژن کے ہیڈکوارٹر سوات میں پبلک ہیلتھ لیبارٹری کا قیام اس سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے، جس نے باقاعدہ طور پر کام شروع کر دیا ہے، اب علاقے کے عوام کو کورونا ٹیسٹنگ کی سہولت مقامی سطح پر میسر ہوگی۔ وہ جمعرات کے روز سوات کے ایک روزہ دورے کے موقع پر وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ صوبائی وزراء محب اللہ خان اور امجد علی خان کے علاوہ سوات سے منتخب اراکین قومی و صوبائی اسمبلی بھی اس موقع پر موجود تھے۔

اپنے دورے کا مقصد بتاتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں وہ صرف دفتر میں بیٹھ کر اجلاس منعقد کرنے کی بجائے تمام اضلاع میں جا کر وہاں کی صورتحال اور انتظامیہ کی طرف سے اقدامات اور تیاریوں کا خود جائزہ لے رہے ہیں، بحیثیت وزیراعلیٰ صوبے کے تمام علاقوں اور وہاں کے عوام کا خیال رکھنا ان کی ذمہ داری ہے، اس لیے وہ اپنے آبائی علاقے کا دورہ کرنے سے پہلے صوبے کے دیگر ڈویژنل ہیڈکوارٹرز کا دورہ کرچکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کی طرف سے کئے گئے اقدامات تب تک موثر ثابت نہیں ہوسکتے، جب تک عوام تعاون نہ کرے۔ انہوں نے ایک دفعہ پھر شہریوں پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں حکومتی احکامات پر عملدرآمد کے سلسلے میں انتظامیہ سے تعاون کریں اور خود کو گھروں تک محدود رکھیں۔ محمود خان نے کہا کہ حکومت کسی کو بھی بے روزگار نہیں کرنا چاہتی، لیکن حالات کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے ہوئے کچھ سخت فیصلے ضرور لے رہی ہے، لیکن یہ فیصلے عوام کی حفاظت کے لیے ہیں۔

ان فیصلوں کی وجہ سے معاشرے کے کمزور طبقوں اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کو درپیش مالی مشکلات کا ہمیں بھرپور احساس ہے۔ صوبائی حکومت نے معاشرے کے کمزور طبقوں کو ریلیف دینے کے لئے 13 ارب روپے مختص کئے ہیں، جس سے صوبے کے 21 لاکھ سے زائد مستحق خاندان مستفید ہونگے، اس پیکیج کے تحت جس بھی مستحق خاندان کو امداد نہیں ملی، اسے صوبائی حکومت زکواة فنڈز کے تحت امداد دے گی اور ان شاء اللہ کوئی بھی مستحق خاندان امدادی پیکیج سے محروم نہیں رہے گا۔ وزیراعلیٰ نے ایک بار پھر واضح کیا کہ احساس پروگرام کے تحت کیش رقوم کی تقسیم کو ہر لحاظ سے شفاف رکھا جائے گا، حقداروں کو ان کی پوری رقم ملے گی، اس میں غیر قانونی کٹوتی کرنے کی کوشش کرنے والوں کو عبرتناک سزائیں دی جائیں گی۔
خبر کا کوڈ : 857159
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش