0
Thursday 14 May 2020 14:36

چیئرمین نیب اجلاس بلائیں گے اور پھر مجھے گرفتار کرا دیں گے، شاہد خاقان عباسی

چیئرمین نیب اجلاس بلائیں گے اور پھر مجھے گرفتار کرا دیں گے، شاہد خاقان عباسی
اسلام ٹائمز۔ سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ میں 2000 سے نیب کا گاہک ہوں اور اب انہوں نے ٹیکس کے بارے میں پوچھا جو میں چاہتا تھا کہ نیب پوچھے۔ شاہد خاقان عباسی ایل این جی ریفرنس کے معاملے میں نیب کی کمبائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش ہوئے تھے جس کے بعد انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نیب نے سوالنامہ دیا ہے جس کا تحریری جواب دیا جائے گا۔ لیگی رہنما نے بتایا کہ نیب نے اثاثوں سے متعلق سوالات کیے ہیں، میرے ساتھ 20سال سے سوالات، جوابات اور پیشیوں کاسلسلہ جاری ہے، نیب نے اب بچوں اور بہو کو بھی نوٹس بھیج دیا ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ چیئرمین نیب اجلاس بلائیں گے اور پھر مجھے گرفتار کرا دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) نے نیب قانون کا مسودہ حکومت کو دے دیا ہے جس میں نیب قانون میں موجود خامیوں کو دور کیا گیا ہے، ہم احتساب کو نہیں خامیوں کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق نیب نئے شواہد کی روشنی میں لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی سے تحقیقات کر رہا ہے اور ایل این جی معاہدوں کے دوران ہونے والی ٹرانزیکشنز سے متعلق سوالات پوچھے گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق نیب کی کمبائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم کے سامنے ن لیگی رہنما نے ٹرانزیکشنز سے لا تعلقی کا اظہار کیا ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ ایل این جی معاہدہ قوائد کے مطابق کیا۔ نیب ٹیم نے سوال کیا کہ آپ کے اکاؤنٹ میں اربوں روپوں کی اچانک ٹرانزیکشنز کیسے ہوئی؟۔ نیب نے شاہد خاقان عباسی کو ایک اور سوالنامہ دیدیا ہے اور سابق وزیراعظم کو تحریری جواب جمع کروانے کی ہدایت کی  گئی ہے، تحریری جواب کی روشنی میں شاہد خاقان کی دوبارہ طلبی کا فیصلہ کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 862670
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش