0
Friday 15 May 2020 11:33

اس وقت دنیا ایک بھیانک وبا کا سامنا کر رہی ہے، احسن اقبال

اس وقت دنیا ایک بھیانک وبا کا سامنا کر رہی ہے، احسن اقبال
اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں عالمی وبا تیزی سے پھیلنے کے باوجود لاک ڈاؤن کھول دیا گیا ہے۔ ڈپٹی اسپیکر قاسم شاہ سوری کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا خصوصی اجلاس جاری ہے۔اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ اس وقت دنیا ایک بھیانک وبا کا سامنا کر رہی ہے جس نے پوری دنیا کی معیشت اور معاشروں کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور کئی لحاظ سے انسانیت اپنی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی سپرپاور جس کے پاس جدید میزائل اور اسلحہ ہے آج وہ خود ہیبت کی تصویر پیش کر رہے ہیں کیونکہ ان کے پاس اس بیماری سے متاثر افراد کا علاج نہیں اور اس کا نظام صحت بھی لڑکھڑا رہا ہے۔ اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا میں ایک نئی بات سامنے آئی ہے کہ قوموں کی طاقت صرف اسلحے کے ساتھ نہیں بلکہ ان کے انسانی وسائل کے تحفظ کے ساتھ بھی ہوتی ہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ جتنا ضروری یہ ہے کہ قومیں اسلحے پر پیسے خرچ کریں اتنا ضروری یہ ہے کہ قومیں اپنے انسانوں کی بقا اور صحت کے لیے ایسا انفراسٹرکچر کھڑا کریں جس سے انہیں کوئی خطرہ محسوس نہ ہو۔ رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں آنے والے دنوں میں زیادہ خطرہ ہے کیونکہ وبا کا عروج مئی کے آخر سے ستمبر کے درمیان کسی بھی وقت آ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اس وبا کا مقابلہ کرنے کا نیا راستہ پیش کیا ہے اور ہم دنیا کا واحد ملک ہیں جہاں وبا تیزی سے پھیل رہی ہے اور ملک میں لاک ڈاؤن کھول دیا ہے اور لوگوں کو بازاروں، سڑکوں پر کھلے اجتماع کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے سامنے کورونا وائرس سے مقابلے کا دنیا کا تجربہ موجود ہے کہ اس وبا سے کیسے نمٹا جا سکتا ہے، دنیا میں 2 طرح کے ممالک موجود ہیں ایک وہ ممالک جن کی قیادت نے فوری طور پر حفاظتی اقدامات کیے اس کے ذرائع کو بند کیا، پھیلاؤ کو روکنے کے ساتھ لاک ڈاؤنز کیے اور ٹیسٹنگ کی جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ وہ بیماری سے نقصان روکنے میں کامیاب ہو گئے۔ احسن اقبال نے کہا کہ دوسری جانب وہ ممالک تھے جن کی قیادت اناپرست تھی اور مصنوعی اعتماد کے ساتھ کھڑی تھی کہ سب خیر ہے اور وہ تمام ممالک جنہوں نے وبا کے سامنے کبوتر کی طرح آنکھیں بند کی تھیں آج وہ انسانی جانوں کو ایسے جھڑتے دیکھ رہے جیسے خزاں کے موسم میں خشک پتے درختوں سے گرتے ہیں۔ اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے اس حوالے سے جو ممکنہ اقدامات کرے چاہیں تھے وہ نہیں اٹھائے۔ احسن اقبال نے کہا کہ صحت کے موجودہ بحران پر بحث میں شرکت کے لیے پارلیمنٹ میں کوئی وزیر اور حکومت کے نمائندے موجود نہیں ہیں۔ 
خبر کا کوڈ : 862812
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش