اسلام ٹائمز۔ امریکی ریاست فلوریڈا میں کورونا سے متعلق ڈیٹا پورٹل بنانے والی سائنسدان کو اعداد و شمار میں ہیرا پھیری سے انکار پر ناصرف عہدے سے ہٹایا گیا بلکہ انہیں محکمہ صحت سے بھی برطرف کر دیا گیا۔ ربیکا جونز نے امریکی نیوز نیٹ ورک کو کی گئی ای میل میں بتایا کہ انہوں نے اکیلے دو زبانوں میں الگ الگ ایپلی کیشنز تیار کیں، جن میں 6 منفرد نقشوں کے ذریعے 5 لاکھ افراد کا ڈیٹا یکجا کیا، جس کا مقصد تھا کہ فلوریڈا کے لوگوں اور تحقیق کاروں کو کورونا کی حقیقی صورتحال معلوم ہو سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کے لئے انہوں نے بلامعاوضہ دو ماہ تک 16 سولہ گھنٹے کام کیا۔ڈیٹا میں تبدیلی سے انکار پر انہیں فلوریڈا کے محکمہ صحت سے گرافک انفارمیشن سسٹم منیجر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ ربیکا جونز نے تحقیق کرنے والوں کو خبردار کیا ہےکہ وہ ان کے پورٹل سے ڈیٹا لینے میں احتیاط کریں کیونکہ اس میں متوقع طور پر تبدیلیاں کر دی جائیں گی۔