1
Friday 12 Jun 2020 23:56

امریکہ کیساتھ ہرگز مذاکرات نہیں کرینگے، پورے کا پورا فلسطین چاہتے ہیں، محمود الزہار

امریکہ کیساتھ ہرگز مذاکرات نہیں کرینگے، پورے کا پورا فلسطین چاہتے ہیں، محمود الزہار
اسلام ٹائمز۔ عرب نیوز چینل المیادین کے مطابق فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے مرکزی رہنما محمود الزہار نے اپنے براہ راست انٹرویو میں تاکید کی ہے کہ فلسطین قوم اور رہنما اپنا وطن ہرگز نہیں بیچیں گے۔ محمود الزہار نے کہا کہ ہم رشوت ہرگز قبول نہیں کریں گے جبکہ ہمارے پاس ٹھوس اصول موجود ہیں جو قابل فروش نہیں۔ حماس کے مرکزی رہنما نے کہا کہ وطن کی سرزمین کے بدلے کسی قسم کی دولت قبول نہیں کریں گے کیونکہ اس وطن کے مالک ہم ہیں اور اس کے عرض کسی اور چیز پر راضی نہیں ہوں گے۔

محمود الزہار نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی قسم کے مذاکرات میں امریکہ کو بطور ثالث قبول نہیں کرتے اور نہ ہی امریکیوں کے ساتھ کبھی مذاکرات کی میز پر بیٹھیں گے۔ محمود الزہار نے کہا کہ فلسطینی حکومت آج اس نتیجے پر پہنچ چکی ہے کہ امریکیوں کی تمام وفاداریاں غاصب صیہونیوں کے ساتھ وابستہ ہیں تاہم اگر امریکی اس فکر میں ہیں کہ فلسطینی کسی بھی قسم کی پرکشش پیشکش کو قبول کر لیں گے تو جان لیں کہ اگر وہ پوری دنیا بھی ہمیں دے دیں تب بھی ہم فلسطین سے ہاتھ نہیں اٹھائیں گے۔

فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے مرکزی رہنما محمود الزہار نے مزید فلسطینی سرزمین پر اسرائیلی قبضے کے امریکی منصوبے "صدی کی ڈیل" کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے اصول کے خلاف مذاکرات کو ہرگز قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم فلسطین کے خلاف کسی قسم کے مذاکرات میں شرکت نہیں کر سکتے کیونکہ یہ ہمارے ایمان اور مذہب کے خلاف ہے، ہم پورے کا پورا فلسطین چاہتے ہیں، مکمل فلسطین! حماس کے مرکزی رہنما نے اردن یا کسی دوسرے ملک میں فلسطینیوں کے لئے متبادل وطن مہیا کئے جانے کی پیشکش کے حوالے سے کہا کہ ہم اپنا حق ہرگز نہیں چھوڑیں گے چاہے ہمیں اپنے وطن کے بدلے کچھ بھی دے دیا جائے۔

حماس کے مرکزی رہنما نے کہا کہ امریکی اس کوشش میں ہیں کہ ہمیں زہر کا جام پلا دیں کیونکہ وہ غاصب صیہونی رژیم کی رائے کو بدل نہیں سکتے۔ محمود الزہار نے کھلے الفاظ میں کہا کہ ہم غاصب صیہونی رژیم اسرائیل کے ساتھ معمول کے تعلقات استوار کرنے والے کسی عرب ملک کو بھی بطور ثالث قبول کرنے پر تیار نہیں چاہے وہ اس مقصد کے لئے پوری دنیا ہمارے قدموں میں ڈھیر کر دے۔ محمود الزہار نے اسرائیل کے ساتھ متحدہ عرب امارات کے خفیہ تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ (متحدہ عرب) امارات فلسطینی حکومت کے مقابلے میں اسرائیل کو مضبوط بنانا چاہتا ہے جبکہ اسرائیل کی بن گورین ایئرپورٹ پر امارات کے خصوصی جہاز کی لینڈنگ دونوں ممالک کے درمیان استوار ہونے والے معمول کے تعلقات کا پتہ دیتی ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ بدھ کے روز اسرائیل کے ذریعے بھیجی گئی اماراتی امداد کو بھی فلسطینی حکومت نے قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 868223
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش