0
Tuesday 28 Jul 2020 22:34

ملک کے اندر امن کے لیے توہین کو روکا جائے، پیغام پاکستان بڑی جدوجہد سے بنایا، قاری حنیف جالندھری 

ملک کے اندر امن کے لیے توہین کو روکا جائے، پیغام پاکستان بڑی جدوجہد سے بنایا، قاری حنیف جالندھری 
اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس پاکستان کے ناظم اعلیٰ قاری حنیف جالندھری نے جماعت اہلسنت پاکستان کے مرکزی نائب امیر صاحبزادہ ڈاکٹر سید طاہر سعید کاظمی، جماعت اہل سنت کے صوبائی ناظم اعلی علامہ فاروق خان سعیدی، مرکزی جمعیت اہلحدیث کے علامہ خالد محمود ندیم، علامہ عبدالحق مجاہد، ایوب مغل، قاری عبدالغفار نقشبندی اور علامہ انوار الحق مجاہد نے ملتان پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تحفظ ناموس رسالت کے بل کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور آزادی اظہار رائے کہا جاتا ہے، گویا توہین اور اظہار رائے کی آزادی میں فرق ہے، ملک کے اندر امن کے لیے توہین کو روکا جائے، پیغام پاکستان بڑی جدوجہد سے بنایا، پنجاب اسمبلی کے اقدام کو اس تناظر میں دیکھا جائے، اگر پنجاب اسمبلی کے بل پر کسی کو اعتراض تھا تو وہ شائستہ انداز میں متعلقہ اتھارٹی کو بتایا جاتا، اس انداز کی مذمت کرتے ہیں، چوکوں اور چوراہوں پر اگر اپنے عقائد کی بات شروع ہو گئی تو ملک میں خانہ جنگی ہوگی، بیرونی اور اندرونی طاقتیں ملک میں فرقہ وارانہ کشیدگی چاہتی ہیں، اہلسنت والجماعت کسی صورت اپنے عقائد پر حملہ نہیں ہونے دیں گے، ملک کو شام، لبنان نہیں بننے دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک کو امن کی ضرورت ہے، ایک فرقے کی جانب سے نامناسب بیانات اور اشتعال انگیز تقاریر ہمیں کسی جہنم میں دھکیل سکتی ہیں، ان کی پشت پناہی بیرونی طاقتیں کر رہی ہیں، جو ملک کو اسی اور نوے کی دہائی میں دھکیلنا چاہتی ہیں، مقدس ہستیوں کے بارے میں کوئی تضحیک آمیز لفظ برداشت نہیں کیا جائے گا، ریاستی ادارے اور حکومت فوری ایکشن لیں، اگر چند شرپسند عناصر کو گرفت میں لے لیا جائے تو حالات پرامن ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماہ محرم کی آمد آمد ہے، ایسے موقع پر ایسی بیان بازی کرنے والوں کے خلاف 295 سی کا مقدمہ درج کیا جائے، ایسی تنظیم جس نے ملک میں آگ بھڑکانے کی کوشش کی ہے ایسی تنظیم کو بین کیا جائے اور ان افراد کو پابند سلاسل کیا جائے، اب یہ ملک فرقہ وارانہ کشیدگی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی قوتیں ہمارے ملکوں کے اندر ایجنٹوں اور آلہ کاروں کو ڈھونڈتے ہیں، ہمارے ادارے تلاش کریں جو ملک میں فساد پیدا کرنا چاہتے ہیں، ہم پکڑے جانے والے کلبھوشن یادیو کے لیے نرمی کے لیے قانون لاتے ہیں، ایسے مجرموں کو کیفر کردار تک لانے کے لیے اداروں کو کردار ادا کرنا چاہئیے، امن سب سے اہم ہے، سوشل میڈیا پر بدزبانی اور بدکلامی سے بچیں، ملی یکجہتی کونسل سمیت تمام نے ضابطہ اخلاق بنایا ہے، تمام مقدسات کا احترام کریں گے لیکن اس پر عملدرآمد کی طاقت ہمارے پاس نہیں ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 877196
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش