0
Saturday 1 Aug 2020 00:13

افغان چیک پوسٹوں سے فائرنگ ہوئی جس کا ہم نے بھی ردعمل دیا، شبلی فراز

افغان چیک پوسٹوں سے فائرنگ ہوئی جس کا ہم نے بھی ردعمل دیا، شبلی فراز
اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ کچھ لوگوں نے زبردستی چمن بارڈ پار کرنے کی کوشش کی، افغانستان سے چمن بارڈر پر ہماری پوسٹوں کو نشانہ بناکر ہمیں نقصان پہنچایا گیا جس پر ہم نے بھی ردعمل دیا۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ ہمارے مختلف بارڈرز ہیں، پاکستان نے کورونا وائرس کے سبب افغانستان کے ساتھ بارڈر بند کر دیئے تھے کچھ افراد نے وہاں لوگوں کو اکسایا، کچھ نے زبردستی اس پوسٹ سے نکلنے کی کوشش کی، افغانستان سے چمن بارڈر پر ہماری پوسٹوں کو نشانہ بنایا گیا اور ہماری پوسٹوں کو نقصان پہنچایا گیا جس پر ہم نے بھی ردعمل دیا۔ شبلی فراز نے کہا کہ افغانستان ایک لینڈ لاک ملک ہے، ہمارے بارڈر کے ذریعے وہاں تک اشیائے ضروریہ پہنچتی ہیں، ہم نے ایک دن کے لیے بارڈر کھولے تاکہ اشیائے ضروریہ افغانستان پہنچ سکیں، عید سے قبل ہم نے بارڈرز دوبارہ بند کر دیئے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان برادر ملک ہیں، ہم نے ہمیشہ افغانستان کی بہتری کے لیے اقدامات اٹھائے، ہم نے بارڈر عبور کرنے والوں کے لیے ایس او پیز میں سختی کی ہے، حکومت کا نظریہ ہے کہ سرحدوں کو بین الاقوامی پریکٹس کے مطابق محفوظ بنانا ہے۔ شبلی فراز نے مزید کہا کہ سرحدی تناوٴ کی بنیادی وجہ یہ بھی ہے کہ بارڈر بند ہونے سے اسمگلنگ پر بھی اثر پڑا اور بارڈرز سے اسمگلنگ کا عنصر بھی موجود رہتا ہے، افغانستان حکومت اور عوام کے ساتھ رشتہ مضبوط کریں گے، افغان حکومت سے درخواست کریں گے کہ تعاون کریں ہم افغانستان کے ساتھ تجارت کو مکمل طور پر فیسیلیٹیٹ کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 877680
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش