0
Sunday 23 Aug 2020 23:01

اگر سلامتی کونسل نے ایران کیخلاف پابندیوں میں توسیع نہ کی تو اسکا اختیار ختم ہو جائیگا، اسرائیل

اگر سلامتی کونسل نے ایران کیخلاف پابندیوں میں توسیع نہ کی تو اسکا اختیار ختم ہو جائیگا، اسرائیل
اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ میں غاصب صیہونی رژیم کے مستقل نمائندے گیلاد اردان (Gilad Erdan) نے غاصب صیہونی فوج کے ساتھ منسلک ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ اگر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایران کے خلاف پابندیوں میں توسیع نہ کی تو اس کا اختیار اور فیصلہ کرنے کی صلاحیت کو خاتمے کا خطرہ لاحق ہو جائے گا۔ گیلاد اردان نے مزید کہا کہ اس صورت میں اقوام متحدہ، دہشتگردی کو روکنے کے بجائے اس کی حمایت کرنے والے ادارے میں بدل جائے گی۔

دوسری طرف امریکی وزیر خارجہ مائیک پمپیو نے بھی جمعے کے روز گیلاد اردان کے ساتھ اقوام متحدہ کے اندر ہونے والی اپنی ملاقات کی خبر دی تھی جبکہ امریکی وزارت خارجہ نے اس حوالے سے کہا تھا کہ اس ملاقات کے دوران دونوں فریقوں نے ایران کے تباہ کن اثرورسوخ پر گفتگو کی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ نے اس حوالے سے ٹوئٹر پر جاری ہونے والے اپنے ایک پیغام میں لکھا تھا کہ امریکہ اقوام متحدہ کے اندر اسرائیل کے ساتھ اپنی طاقتور شراکتداری جاری رکھے گا۔

واضح رہے کہ امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی، روس، چین اور یورپی یونین کے ساتھ ایران کے طے پانے والے جوہری معاہدے کی رو سے ایران پر عائد اسلحہ جاتی پابندیاں اکتوبر میں اُٹھ جانا طے ہیں جبکہ امریکہ جو 2 سال قبل اس معاہدے سے یکطرفہ طور پر دستبردار ہو چکا ہے، اسی معاہدے میں شامل قرارداد  2231 کو استعمال کرتے ہوئے "سنیپ بیک" یا "ٹرگر میکنزم" فعال کرنا چاہتا ہے جس کے باعث ایران پر اقوام متحدہ کی تمام پابندیاں دوبارہ سے لاگو کر دی جائیں گی۔ اس حوالے سے ایران، روس، چین و بین الاقوامی قوانین کے ماہرین کا موقف ہے کہ امریکہ جو اس معاہدے کا رکن نہیں، اُسے قرارداد 2231 استعمال کرنے کا بھی کوئی حق حاصل نہیں ہے۔
خبر کا کوڈ : 882076
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش