0
Tuesday 1 Sep 2020 18:59

اسلام آباد ہائیکورٹ کا نواز شریف کو 9 ستمبر سے قبل سرینڈر کرنے کا حکم

اسلام آباد ہائیکورٹ کا نواز شریف کو 9 ستمبر سے قبل سرینڈر کرنے کا حکم
اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف درخواست پر نواز شریف کو 10 ستمبر کو اگلی سماعت سے قبل سرنڈر کرنے حکم دیا ہے بصورت دیگر کے ان کے خلاف قانون کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کی درخواست، نواز شریف کی جانب سے العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی۔ ساتھ ہی قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی بریت کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔ مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز، شریف خاندان کے خلاف دائر مختلف ریفرنسز کی متفرق درخواستوں کی سماعت میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئیں، ان کے ہمراہ ان کے شوہر کیپٹن (ر) محمد صفدر، مسلم لیگ نون کے رہنما پرویز رشید بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی ضمانت غیر مؤثر ہو چکی، نواز شریف نے بیرون ملک جانے سے آگاہ نہیں کیا، نواز شریف 10 ستمبر تک عدالت کے سامنے سرینڈر کریں۔ 4 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ 2 رکنی بینچ نے جاری کیا۔ سماعت کے دوران عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو عدالت کے سامنے سرنڈر کرنے کا حکم دیتے ہوئے وکیل خواجہ حارث سے کہا کہ آپ کو ایک موقع دے رہے ہیں کہ آئندہ سماعت سے قبل سرنڈر کریں۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ نوازشریف ہر صورت میں عدالت کے سامنے پیش ہوں جب کہ اگر آپ کو ائیرپورٹ پر کوئی گرفتاری کا خدشہ ہے تو بتا دیں۔ عدالت نے کہا کہ نواز شریف کی حاضری سے استثنی کی درخواست پر مناسب حکم جاری کریں گے، ہم اپنا تحریری حکمنامہ جاری کریں گے جس میں بتائیں گے کب سرنڈر کرنا ہے جب کہ وفاقی حکومت بھی اپنا موقف پیش کرے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے سرنڈر کرنے کی تاریخ سے متعلق فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے سماعت 10 ستمبر تک ملتوی کر دی۔
خبر کا کوڈ : 883650
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش