0
Saturday 5 Sep 2020 23:10

ملکی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ قبول نہیں، علامہ ساجد نقوی

ملکی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ قبول نہیں، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی 6 ستمبر یوم دفاع کے موقع پر کہتے ہیں کہ اس وقت پاکستان داخلی اور خارجی لحاظ سے شدید مشکلات سے دوچار ہے، ایک طرف سرحدوں پر بھارت جارحیت دکھا رہا ہے تو دوسری طرف ملک کے اندر ملک دشمن سفاک عناصر فرقہ واریت اور بدامنی پھیلانے میں سرگرم عمل ہیں، قوم کو تفرقہ میں ڈال کر، مختلف ایشوز پر منقسم کرکے ملک کو کھوکھلا کرنے کی سازشیں ہو رہی ہیں، جس کا تدارک ضروری ہے۔ اپنے ایک بیان میں علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ ملکی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ قبول نہیں، موجودہ حالات میں حکمرانوں کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ ملک میں موجود بحرانوں کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کریں، کسی دوسرے ملک کی پراکسی بننے کی باتیں کی جا رہی ہیں، ہمیں ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے، تمام سازشوں کو ناکام اور ملکی سلامتی، قومی یکجہتی کو مقدم خیال کرتے ہوئے ملک کی سرحدوں کے دفاع اور ملک کے اندر سلامتی کو باہم متحد ہوکر یقینی بنایا جائے۔ عوام کو امن و سکون کی فراہمی، ان کے حقوق اور شہری آزادیوں کے تحفظ کے لئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔

علامہ ساجد نقوی نے دفاع پاکستان کی جنگ میں شہید ہونے والے تمام شہداء کو خراج عقیدت اور تمام غازیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے پاکستانی عوام سے اپیل کی کہ اپنے اندر وحدت و اتحاد پیدا کریں اور ہر قسم کے فروعی، گروہی اور ذاتی مفادات کو پس پشت ڈال کر اسلام اور پاکستان کو اپنی پہلی ترجیح قرار دے کر خدمت کا عہد کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ عالمی حالات کے تناظر میں اگر وطن عزیز پر کوئی کڑا وقت آیا تو پوری قوم متحد ہوکر سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوگی اور دفاع وطن کے لئے کسی بھی قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گی۔ ان حالات میں پاکستانی قوم کے لئے یہ بہترین اور سنہری موقع ہے کہ وہ اپنے تمام تر اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر متحد و منظم ہوکر عالمی دنیا کو باور کرائیں کہ ہم نہ صرف متحد و منظم قوم ہیں بلکہ ملک کے تحفظ کی خاطر ہر قسم کی قربانی کے لئے تیار ہیں۔ علامہ ساجد نقوی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ لازم ہے کہ لاتعداد قربانیوں اور لہو رنگ جدوجہد کے نتیجے میں وجود میں آنے والے مملکت خداداد پاکستان کی بقاء اور سالمیت کے لئے مل کر جدوجہد کی جائے اور جس طرح تمام مکاتب و مسالک کی مشترکہ جدوجہد کی بدولت قیام پاکستان عمل میں آیا، اسی طرح تعمیر پاکستان میں بھی مل جل کر حصہ لیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 884531
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش