0
Sunday 6 Sep 2020 22:35

ایران میں پاکستانی چاول پسند کیا جاتا ہے لیکن کوئی بینک ایران کیساتھ لین دین کیلئے تیار نہیں ہے، رزاق داود

ایران میں پاکستانی چاول پسند کیا جاتا ہے لیکن کوئی بینک ایران کیساتھ لین دین کیلئے تیار نہیں ہے، رزاق داود
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ 2 سال میں جو ہوگیا وہ ہوگیا، اب آگے دیکھنا ہوگا اور رہنما اصول بناتے ہوئے درآمدات پر انحصار کم کرنا ہوگا۔ مشیر تجارت نے لاہور چیمبر آف کامرس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ملک کو مینو فیکچرنگ کی طرف لانا ہوگا اور ایکسپورٹ کو بنیاد بنانا ہوگا، نوکریاں پیدا کرنا ہوں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ 41 فیصد خام مال کی کسٹم ڈیوٹی، سیلز ٹیکس، درآمدی ڈیوٹی زیرو ہے، گذشتہ برسوں کے دوران برآمدات میں کمی ہوئی، جس پر ڈیوٹیاں ختم کر دی گئیں، اگلے تین سال کے لیے ریگولیٹری اور کسٹم ڈیوٹی کم کی جا رہی ہے۔

عبدالرزاق داؤد کا کہنا تھا کہ ایران میں پاکستانی چاول پسند کیا جاتا ہے لیکن پاکستان کا کوئی بینک ایران کے ساتھ کاروباری لین دین کے لیے تیار نہیں ہے، چاول برآمد کرنے والوں کے ساتھ بیٹھ کر اس کا حل نکالتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ افریقا میں برآمدات کو بڑھانے پر توجہ ہے، برآمدات بڑھ رہی ہیں جبکہ افغانستان سے ہماری تجارت کم ہو رہی ہے، جی ایس پلس کا درجہ دسمبر 2022ء تک پاکستان کو ملا ہے، جی ایس پلس سے مزید استفادے کے لیے تاجروں سے پلاننگ کر رہے ہیں۔
 
خبر کا کوڈ : 884683
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش