0
Sunday 31 Jul 2011 21:57

پروانہ کی گرفتاری قوم پرستوں کو دبانے کی کوشش ہے، غلام شہزاد آغا

پروانہ کی گرفتاری قوم پرستوں کو دبانے کی کوشش ہے، غلام شہزاد آغا
اسکردو:اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان یونائٹیڈ مومنٹ کے سکریٹری جنرل غلام شہزاد آغا نے کہا ہے کہ منطور حسین پروانہ کی گرفتاری کا کوئی جواز نہیں۔ انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے کہا کہ معروف قوم پرست رہنما اور گلگت بلتستان یونائٹیڈ موومنٹ کے چئیرمین انجینئر منظور حسین پروانہ کو بے جا حراست میں لیا گیا ہے اور انہیں مقامی پولیس نے تشدد کرتے ہوئے تھانہ منتقل کیا جو کہ گلگت بلتستان کے قوم پرستوں اور غیور و محکوم عوام کی آواز کو دبانے کے مترادف ہے، مگر یہ غیر ملکی آلہ کاروں اور ایجنسیوں کی بھول ہے کہ وہ حق پرستوں کی آواز کو گرفتاریوں اور دھمکیوں سے دبالیں گے۔ 
انہوں نے کہا کہ کیا سکردو سے کرگل و لداخ کو ملانے والی سڑکوں کو کھولنے کا مطالبہ جرم ہے؟ کیا گلگت بلتستان کی بنیادی اور آئینی حیثیت کو واضح کرنے کا مطالبہ جرم ہے؟ کیا گلگت بلتستان میں ایس ایس آر کے قانون کو نافذ کرنے کا مطالبہ ناجائز ہے؟ کیا گلگت بلتستان سے رینجرز اور ایف سی کے اہکاروں کا انخلاء ناجائز ہے؟ کیا انسانی حقوق کی پامالی کے خلاف آواز اٹھانا گناہ ہے؟ اگر یہ تمام مطالبات پاکستان کے خلاف بغاوت اور جرم ہیں، اگر یہ مطالبات عوام کو پاکستان کے خلاف ورغلانے کے مترادف ہیں، اگر یہ مطالبات پاکستان دشمنی پر مبنی ہیں تو گلگت بلتستان کے قوم پرست اس طرح کی بغاوت کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے وسائل خصوصاً معدنیات کو یہودی اور غیرملکی کمپنیوں کو اونے پونے داموں فروخت کرنے کا سلسلہ جاری ہے، ہم اپنے مادر وطن گلگت بلتستان کی سرزمین کو ملازمت کے لالچ میں فروخت کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے، ہم حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ غیر ملکی کمپنی "محسن انڈسٹریز" کو جاری کردہ لائسنس منسوخ کیا جائے اور نااہل افراد کو جن کا کردار معاشرے میں مشکوک ہے، ان پر کڑی نظر رکھی جائے۔
خبر کا کوڈ : 88562
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش