0
Saturday 3 Oct 2020 10:17

نواز شریف کی واپسی کیلئے قانونی حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت

نواز شریف کی واپسی کیلئے قانونی حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم عمران خان نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ اپوزیشن کی حکومت کو غیرمستحکم کرنے اور فوج کو بدنام کرنے کی تمام کوششوں کو ناکام بنائیں اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو لندن سے واپس لانے کے لیے ایک قانونی حکمت عملی تیار کریں۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے یہ ہدایات اپوزیشن کے بیانیہ کا مقابلہ کرنے کے لیے حال ہی میں بنائی گئی کمیٹی کے پہلے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔ مذکورہ کمیٹی وفاقی وزراء، شاہ محمود قریشی، اسد عمر، فواد چوہدری، شفقت محمود اور پرویز خٹک پر مشتمل ہے۔ ادھر اس اجلاس میں موجود ایک ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ وزیراعظم عمران خان سابق وزیراعظم نواز شریف کو لندن سے واپس لانے کے لیے پرعزم ہیں اور انہوں نے کمیٹی اراکین کو ہدایت کی کہ ایک قانونی حکمت عملی تیار کریں کیونکہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان حوالگی کے معاہدے کی عدم موجودگی میں مسلم لیگ (ن) کے قائد کی ملک بدری مشکل ہو گی۔

خیال رہے کہ کچھ روز قبل وزیراعظم کے مشیر برائے داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے میڈیا کو بتایا تھا کہ انہوں نے نواز شریف کی واپسی کے لیے برطانوی حکام کو نئے خطوط لکھے ہیں، مزید یہ کہ ان کی حوالگی کے لیے باضابطہ طور پر ایک درخواست بھی بھیجی گئی تھی۔ وزیراعظم کے مشیر کا یہ خیال تھا کہ اگرچہ دونوں ممالک کے درمیان حوالگی کا کوئی معاہدہ نہیں تاہم خصوصی معاہدوں کے تحت مطلوب شخص ایک دوسرے کے حوالے کیا جا سکتا ہے۔ ادھر اجلاس میں موجود ذرائع کا کہنا تھا کہ کمیٹی روزانہ کی بنیاد پر ملے گی اور یومیہ کے حساب سے منصوبہ بندی بنائے گی کہ اپوزیشن کی پارلیمنٹ، میڈیا اور سیاسی محاذ پر مقابلہ کیسے کریں۔ اجلاس میں پنجاب اسمبلی کے مسلم لیگ (ن) کے ان 5 باغی اراکین سے بھی رابطے کا فیصلہ کیا گیا جنہوں نے حال ہی میں پارٹی قیادت کو اطلاع دیے بغیر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات کی تھی۔

اس موقع پر وزیراعظم کے حوالے سے بتایا گیا کہ عمران خان نے اپوزیشن کے ڈیزائنز کو شکست دینے اور فوج سمیت ریاستی اداروں کے دفاع پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فوج کے دشمن درحقیقت پاکستان کے دشمن ہیں۔انہوں نے کہا کہ انہیں حکومت کے خلاف اپوزیشن کی مہم سے کوئی خطرہ نہیں، ساتھ ہی انہوں نے ایک مرتبہ پھر قومی مفاہمتی آرڈیننس (این آر او) کے طرز کی رعایت کو مسترد کردیا۔
خبر کا کوڈ : 889854
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش