0
Tuesday 13 Oct 2020 11:36

موٹر وے زیادتی کیس، مرکزی ملزم عابد ملہی کے دوران تفتیش انکشافات

موٹر وے زیادتی کیس، مرکزی ملزم عابد ملہی کے دوران تفتیش انکشافات
اسلام ٹائمز۔ موٹر وے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد نے تفتیش کے دوران کئی انکشافات کیے ہیں۔ مرکزی ملزم عابد ملہی نے بتایا کہ 9 ستمبر کو ہم لوٹ مار کی وارداتوں کے لیے کورول گاؤں سے نکلے تھے۔ گاڑی کے جلتے بجھتے انڈیکٹر دیکھ کر موٹروے کے اوپر چلے گئے۔ خاتون کو دیکھ کر اسے باہر نکلنے کا کہا، انکار پر گاڑی کا شیشہ توڑا اور خاتون سے گھڑی، زیورات اور نقدی لوٹنے کے بعد اسے موٹروے سے نیچے جانے کو کہا۔ خاتون کے انکار پر بچوں کو نیچے لے گئے۔ خاتون بچوں کو بچانے نیچے آئی تو اسے ہوس کا نشانہ بنایا۔ ڈولفن اہلکاروں نے آکر ہوائی فائرنگ کی تو فرار ہوگئے۔

ملزم نے بتایا کہ واردات کے بعد میں ننکانہ اور پھر بہاولپور چلا گیا۔ ایک مہینے کے دوران ماسک پہن کر پبلک ٹرانسپورٹ میں مختلف شہروں میں پھرتا رہا۔ پیسے ختم ہونے پر بیوی سے رابطہ کیا تو پولیس نے گرفتار کر لیا۔ یاد رہے کہ تھانہ گجرپورہ کی حدود سیالکوٹ موٹروے بائی پاس پر خاتون سے زیادتی کا واقعہ گذشتہ ماہ ستمبر میں پیش آیا تھا۔ متاثرہ خاتون لاہور سے اپنے بچوں کے ہمراہ گاڑی پر گوجرانوالہ جا رہی تھی کہ پیٹرول ختم ہوگیا۔ خاتون نے مدد کیلئے موٹر وے اور مقامی پولیس کو فون کیا۔ اسی دوران ملزمان عابد ملہی اور شفقت وہاں پہنچے، گاڑی کے شیشے توڑ کر خاتون کو باہر نکالا اور گن پوائنٹ پر بچوں کے سامنے اسے زیادتی کا نشانہ بنا کر فرار ہوگئے تھے۔

یاد رہے کہ عابد ملہی پاکستان کا موسٹ وانٹڈ ملزم تھا، جس کی تلاش کے لیے پولیس کے کئی آپریشن ناکام ہوئے۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے عابد کی گرفتاری کے لیے جال بچھایا اور اس کی بیوی کو فون اور نمبر فراہم کیا، یہ نمبر بیوی نے عابد سے رابطے کیلئے استعمال کیا۔ عابد نے اہلیہ کو اسی فون پر کال کرکے بتایا کہ وہ فیصل آباد آئے گا، جس کے بعد اس کی اہلیہ کو فیصل آباد پہنچایا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ پولیس نے اس کی اہلیہ کو فیصل آباد پہنچا کر سادہ لباس اہلکاروں کا جال بچھایا اور جیسے ہی ملزم ملاقات کے لیے پہنچا تو اس کو حکمت عملی کے تحت بغیر کسی مزاحمت کے گرفتار کر لیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 891769
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش