0
Tuesday 13 Oct 2020 13:22
سردیوں میں کورونا وائرس کے پھیلنے کے امکانات ہیں

وزیراعظم عمران خان نے پی ڈی ایم کو ریلی کی اجازے دیدی

وزیراعظم عمران خان نے پی ڈی ایم کو ریلی کی اجازے دیدی
اسلام ٹائمز۔ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کو 16 اکتوبر کو گوجرانوالہ میں ریلی کی اجازت دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عوام خود اس بات کا فیصلہ کریں گے کہ اپوزیشن کتنی ’مضبوط‘ ہے۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی حکومت مخالف تحریک سے نمٹنے کے لیے بنائی گئی خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم نے متعلقہ اتھارٹیز کو جلسے کی اجازت دینے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں شریک ایک فرد نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر میڈیا کو بتایا کہ وزیراعظم عمران خان کا ماننا تھا کہ اپوزیشن کو جلسے کی اجازت دینی چاہیئے کیونکہ اس سے (اپوزیشن) خود بے نقاب ہوگی، تاہم اجلاس نے جلسے کے منتظمین پر زور دیا کہ اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) پر عملدرآمد یقینی بنانا چاہیئے کیونکہ ملک کورونا وائرس کے کیسز میں دوبارہ اضافے کو دیکھ رہا ہے۔

ادھر ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے مشترکہ اپوزیشن کو ’ڈاکوؤں کا ایک گروہ‘ قرار دیا، جس نے اپنی کرپشن چھپانے کے لیے حکومت مخالف مہم شروع کر دی، مزید یہ کہ عوام اپوزیشن کی ’طاقت کا مظاہرہ‘ خود دیکھیں گے۔ دوسری جانب اپوزیشن نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے جلسے کی اجازت دینے کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اس کے لیے حکومتی اجازت کی ضرورت نہیں تھی۔ خیال رہے کہ حکومت مخالف تحریک پی ڈی ایم کا پہلا جلسہ 11 اکتوبر کو کوئٹہ میں ہونا تھا لیکن سکیورٹی وجوہات کی بنا پر اسے ملتوی کر دیا گیا تھا۔ بعد ازاں مرکزی اپوزیشن جماعتوں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے 16 اکتوبر کو گوجرانوالہ اور 18 اکتوبر کو کراچی میں علیحدہ ریلیاں نکالنے کا فیصلہ کیا لیکن یہ اعلان بھی کام نہ آنے پر بالآخر پی ڈی ایم نے 16 اکتوبر کو گوجرانوالہ میں ایک بڑا جلسہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

یاد رہے کہ کچھ روز قبل وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ حکومت کو اپوزیشن کو ریلی منعقد کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیئے جبکہ وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کابینہ کے گزشتہ اجلاس کے بعد بتایا تھا کہ حکومت، اپوزیشن کو اس کا پروگرام کرنے کی اجازت دے گی۔ علاوہ ازیں وزیر ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا تھا کہ سیاسی طور پر حکومت کو اپنے خلاف اپوزیشن کی تحریک سے کوئی خطرہ نہیں لیکن انہوں نے کورونا وائرس کے پھیلنے سے متعلق خطرے کا اظہار کیا تھا۔ ایک ٹی وی شو میں انہوں نے کہا تھا کہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوا ہے کہ کچھ ماہ قبل کم ہونے والے کورونا وائرس کے کیسز دوبارہ بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے اپوزیشن سے درخواست کی تھی کہ وہ بڑے اجتماعات سے گریز کریں اور احتجاج کے دوران سماجی فاصلے اور ماسک پہننے جیسے ایس او پیز پر عمل کرے۔ ادھر اس تمام پیشرفت پر مسلم لیگ (ن) کی سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عمران خان میں پی ڈی ایم کے جلسے کو روکنے کی طاقت نہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ عوام ایک کے بعد دوسرے بحران کا سامنا کرتے ہوئے تنگ آ گئے ہیں جبکہ ان کے بقول حکومت میں ’لٹیرے‘ موجود ہیں۔

علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا کہ ملک سردیوں میں وبا کی دوسری لہر کا سامنا کرسکتا ہے، ساتھ ہی انہوں نے مرکز اور صوبوں کو ہدایت کی کہ وہ اس سے نمٹنے کے لیے مؤثر حکمت عملی وضع کریں۔ کورونا وائرس سے متعلق اجلاس کی صدارت میں انہوں نے کہا کہ مختلف ممالک سے وائرس کی دوسری لہر کی رپورٹس اس بات کا ثبوت ہے کہ سردیوں میں کورونا وائرس کے پھیلنے کے امکانات ہیں۔ اجلاس میں گزشتہ 6 ماہ کا اعداد و شمار کے بارے میں بتایا گیا جس کے مطابق وائرس دوبارہ پھیل رہا ہے اور اسی لیے اسلام آباد، کراچی اور آزاد کمشیر میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا۔ مزید برآں یہ تجویز بھی دی گئی کہ تمام تعلیمی اداروں اور معاشی سرگرمیوں کے سوا تمام عوامی اجتماعات پر پابندی لگائی جائے۔
 
خبر کا کوڈ : 891799
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش