0
Sunday 18 Oct 2020 07:55

گوجرانوالہ جلسے پر رانا ثناء اور شبلی فراز آمنے سامنے

گوجرانوالہ جلسے پر رانا ثناء اور شبلی فراز آمنے سامنے
اسلام ٹائمز۔ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے تحت گوجرانوالہ میں ہونے والے جلسے کے بعد اس کی کامیابی اور ناکامی ثابت کرنے کے لیے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز اور مسلم لیگ نواز کے رہنما رانا ثناء اللّٰہ میں بحث چھڑ گئی۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ کے رہنما رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ حکومت نے گوجرانوالہ شہر سیل کیا ہوا تھا، ہم نے انتظامیہ سے کنٹینرز ہٹانےکا کہا۔ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ اسٹیڈیم میں جتنا مجمع تھا اس سے تین گنا لوگ اسٹیڈیم سے باہر تھے، جبکہ گوجرانوالہ جلسے میں عام شہری بھی موجود تھے۔ اس کے جواب میں سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ جب وضاحت دینی پڑے تو اس کا مطلب ہے کام ٹھیک نہیں ہوا، انہوں نے پوچھا کہ رانا ثناء اللّٰہ استعفا ساتھ لائے ہیں یا نہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ کل گوجرانوالہ میں ایک فلاپ شو تھا، مجھے یقین ہو گیا ہے کہ سلیکٹڈ یہ ہیں، یہ گوجرانوالہ میں اتنے لوگ بھی نہ لا سکے کہ اسٹیڈیم بھر سکے، اگر  آپ ذاتی ایجنڈا لے کر چلیں گے تو قوم آپ کے ساتھ نہیں ہو گی۔

شبلی فراز نے کہا کہ عمران خان قومی ایجنڈا لے کر چل رہے ہیں،مولانا صاحب کو کل خالی کرسیوں سے خطاب کرایا گیا، اپوزیشن کا پورا پروگرام ہی فلاپ تھا، انہوں نے صرف گالیاں دیں، کیمرا جھوٹ نہیں بولتا، کیمرے نے دکھا دیا کہ کل کتنے لوگ تھے۔ مسلم لیگ نواز پنجاب کے صدر رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ جلسوں میں عوامی رائے سامنے آتی ہے، جب عوامی رائے سامنے آ جائے اور حکومت کیخلاف ہو تو حکومت کو جانا پڑتا ہے۔ رانا ثناء اللّٰہ کی بات کے جواب میں شبلی فراز نے کہا کہ ان کا مقصد ہی ملک میں مایوسی اور انتشار پھیلانا ہے، یہ انقلابی کب سے بن گئے ہیں؟ کیا عام قیدیوں کو یہ سہولیات ملتی ہیں جو ان لوگوں کو مل رہی ہیں؟ ان لوگوں نے جیلوں کو فائیو اسٹار ہوٹل بنایا ہوا تھا۔ وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ یہ سمجھتے تھے ان کی باریاں چلتی رہیں گی، لیکن اب یہ باہر ہو گئے ہیں، آج تک انہوں نے جواب نہیں دیا ہے کہ لندن میں اثاثے کیسے بنائے۔ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ ڈھائی سال سے ہمارے خلاف جھوٹے کیسز اور ریفرنس بنائے جا رہے ہیں، کیا 11پارٹیاں اس بات پر متفق ہوئی ہیں کہ کیسز ختم کیے جائیں؟۔
خبر کا کوڈ : 892672
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش