0
Wednesday 28 Oct 2020 09:39

لاہور،جمعیت طلبہ عربیہ لاہور کا گستاخانہ خاکوں کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

جمعیت کے رہنماوں نے تمام فرانسیسی اشیاء کے بائیکاٹ کر اعلان کر دیا
لاہور،جمعیت طلبہ عربیہ لاہور کا گستاخانہ خاکوں کیخلاف احتجاجی مظاہرہ
اسلام ٹائمز۔ جمعیت طلبہ عربیہ لاہور کے زیر اہتمام پریس کلب لاہور کے باہر گستاخانہ خاکوں کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں امیر جماعت اسلامی لاہور ڈاکٹر ذکر اللہ مجاہد، سابق امین عام قاری فضل اکبر، مولانا معروف، مولانا محمد ابراہیم، امین لاہور سلیم اللہ منصوری، معاونین امین لاہور عتیق الرحمن، طارق زبیر اور خلیل الرحمن سمیت دیگر قائدین نے شرکت کی۔ اس موقع پر امین جمعیت طلبہ عربیہ لاہور سلیم اللہ نے کہا کہ جب بھی گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر مسلمان احتجاج کرتے ہیں، انہیں آزاد اظہار کے نام پر خاموش کرنے کی کوشش کی جاتی ہے، ایک مقامی سکول کے بچوں کو توہین آمیز خاکوں کر پرچار کرنیوالے استاد کو کسی مسمان نے قتل کر دیا جس کے بعد ایمانویل میکرون کے بیان سے فرانس میں مسلم دشمنی شروع ہوگئی، کئی مساجد بند کر دی گئیں اور مسلمانوں پر نفرت انگیز حملوں کے باعث مسلمان ممالک اور فرانس سمیت متعدد ممالک میں مسلمان متعصبانہ رویے اور آزادی اظہار کے نام پر گستاخانہ خاکوں کیخلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ نفرت انگیز حملے، متعصبانہ گفتگو اور اشتعال انگیزی عروج پر ہے، فرانس نے ترکی سے اپنے سفیر کو بھی رجب طیب اردگان کے بیان کے بعد واپس بلا لیا اس حوالے سے عوام کا کہنا ہے کہ اگر فرانس اپنے صدر کیخلاف ترک ہم منصب کی لب کشائی برداشت نہیں کر سکتا تو مسلمان اپنے نبی ﷺ کی توہین کیسے برداشت کریں؟، معاون امین جمعیت طلبہ عربیہ لاہور عتیق الرحمن نے کہا کہ مذہب مسلمانوں سمیت دنیا کے ہر انسان کیلئے دیگر ترجیحات سے بالاتر ہوتا ہے، کیونکہ وہ اس کے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کو روکنا چاہتے ہیں، اور اسلام میں توہینِ رسالتﷺ کی سزا موت کے سوا کچھ نہیں ہے۔ ایسے میں جب کوئی مسلمان ایسے کسی گستاخ کو قتل کر دیتا ہے تو مغرب میں کہا جاتا ہے کہ آزادی اظہار کا قتل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بے حد خطرناک عالمی سازش ہے جسے سمجھنا بہت ضروری ہے۔

منتظم جمعیت طلبہ عربیہ لاہور شفقت منصوری نے کہا کہ فرانس سمیت یورپی ممالک میں مسلمانوں کے جذبات پر باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت بار بار حملہ کرنے کی مذمت کرتے ہیں، مسلمانوں کیخلاف متعصبانہ رویہ عروج پر ہے، گستاخانہ خاکوں کی نمائش کے ذریعے عالم اسلام کی دل آزاری کی اجازت دینے پر میں فرانس کے صدر کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہم خاتم الانبیاء کی امت میں سے ہیں جو اپنے نبیﷺ کی شان میں گستاخی کیخلاف کسی حد تک بھی جا سکتے ہیں، اس لئے ہم فرانس کے تمام امپورٹڈ پراڈکٹس کا بائیکاٹ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ باتوں اور ٹویٹ سے احتجاج کرنے کا وقت گیا اب حکومت پاکستان سب سے پہلے فرانس کے سفیر کو ملک سے نکالے جب تک گستاخانہ خاکوں اور کارٹونز کیخلاف قانون نا بنے کسی صورت ان سے تعلقات بحال نہ کئے جائیں۔
خبر کا کوڈ : 894466
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش