0
Thursday 26 Nov 2020 13:55

عبداللہ اور مفتی خاندانوں نے کشمیری عوام کو وسائل سے محروم رکھا ہے، ترون چُگ

عبداللہ اور مفتی خاندانوں نے کشمیری عوام کو وسائل سے محروم رکھا ہے، ترون چُگ
اسلام ٹائمز۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری ترون چُگ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلٰی فاروق عبداللہ کشمیر میں دفعہ 370 کی بحالی پاکستان کی مدد سے چاہتے ہیں۔ سانبہ کے قریب رام گڑھ میں لائن آف کنٹرول کے قریب جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ترون چُگ نے کہا کہ جہاں فاروق عبداللہ پاکستان سے 370 کی بحالی کی مدد طلب کررہے ہیں، وہیں پاکستانی فوج کے میزائیلوں اور بموں سے سرحدی علاقوں کے لوگ مستقل خوف اور عدم اعتماد میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عبداللہ خاندان نے خوش قسمتی سے ایک خودمختاری کی زندگی بسر کی ہے جبکہ جموں و کشمیر کی پوری آبادی کو خطرہ میں ڈال دیا ہے، عبداللہ خاندان کو عام آدمی اور اس کی پریشانیوں سے کوئی سروکار نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پچھلے 50 سال میں عبداللہ اور مفتی خانوادوں نے خطے کے لوگوں کو بے وقوف بنایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام قوانین اور انتظامی احکامات عام آدمی کے لئے نہیں بلکہ ان کے خاندانی مفادات کے لئے بنائے گئے، دونوں خاندانوں نے اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کو بیرون ملک تعلیم کے لئے بھیج دیا لیکن عام لوگوں کے بچوں کو اسکولوں کے بغیر رکھا۔ بھاجپا قومی سیکریٹری کا کہنا تھا کہ اگر ان دونوں خاندانوں نے انصاف کے مطابق بھارتی حکومت کے فنڈز کا استعمال کیا ہوتا تو آج جموں و کشمیر کی پوری آبادی ایک جنت میں زندگی گزار رہی ہوتی۔ دریں اثنا مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ اور الیکشن انچارج جموں و کشمیر انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ فاروق عبد اللہ پر دھوکہ دہی، جعلسازی اور تجاوزات کا مقدمہ درج کیا جانا چاہیئے۔ انوراگ ٹھاکر نے این سی، کانگریس اور پی ڈی پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں قیمتی وسائل اور عوامی اراضی کے وسیع علاقوں کو لوٹنے کے لئے انہیں مجرم کے طور پر ٹھہرایا جانا چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 900022
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش