0
Thursday 26 Nov 2020 20:06

کاروبار 6 بجے بند کرنیکا فیصلہ مسترد، کراچی کے تاجروں کی احتجاج کی دھمکی

کاروبار 6 بجے بند کرنیکا فیصلہ مسترد، کراچی کے تاجروں کی احتجاج کی دھمکی
اسلام ٹائمز۔ کراچی کے تاجروں نے مارکیٹوں کے اوقات کار میں تبدیلی کیلئے 72 گھنٹے کا الٹی ميٹم دے دیا، مطالبات نہ ماننے پر حکومت کیخلاف سڑکوں پر آنے کی دھمکی دے دی۔ سندھ حکومت نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث کراچی سمیت صوبہ بھر میں تجارتی مراکز، مارکیٹیں اور شاپنگ مالز شام 6 بجے بند کرنے کا حکم دیا ہے۔ سندھ میں آج کورونا وائرس سے مزید 19 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ تقریباً 4 ماہ بعد 1400 سے زائد نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے، کراچی میں 5 ماہ بعد کورونا وائرس کے 1100 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، صوبہ بھر میں مہلک وباء سے اموات 2885 تک پہنچ گئیں۔

صدر آل کراچی تاجر اتحاد عتیق میر نے کاروباری مراکز 6 بجے بند کرنے سے متعلق حکومتی فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مارکیٹوں کے اوقات کار تبدیل نہ ہوئے تو ہم سڑکوں پر نکليں گے، حکومت نے 3 دن میں فیصلہ واپس نہ لیا تو احتجاج کریں گے، اس شہر کو تباہ کرنے کی سازش کی جارہی ہے جسے ناکام بنادیں گے۔ تاجر رہنماء شیخ حبیب کا کہنا تھا کہ وفاق نے پورے ملک میں مارکیٹیں 10 بجے بند کرنے کا اعلان کیا مگر سندھ حکومت 6 بجے ہی مارکیٹیں بند کرا رہی ہے، جس کی مذمت کرتے ہیں۔

صدر الیکٹرونکس مارکیٹ ایسوسی ایشن عرفان رضوان نے کہا ہے کہ ہم صبح 10 بجے سے رات 8 بجے تک کاروبار کرنا چاہتے ہیں، جسے سندھ حکومت ماننے کو تیار نہیں، ہم کورونا سے مرنے کو تیار ہیں مگر بھوک سے نہیں۔ تاجر رہنماء جمیل پراچہ کا کہنا تھا کہ جمعہ کو مارکیٹیں ہر صورت کھولیں گے، اگر انتظامیہ کی جانب سے زبردستی کی گئی اور گرفتاریاں ہوئیں تو تمام صورتحال کی ذمہ دار سندھ حکومت ہوگی، دکانوں کے باہر ہی دھرنا دے کر بیٹھ جائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 900147
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش