0
Saturday 28 Nov 2020 22:27

گلگت بلتستان کو پاکستان کا پانچواں صوبہ بنانے کے حق میں نہیں ہیں، مشتاق خان

گلگت بلتستان کو پاکستان کا پانچواں صوبہ بنانے کے حق میں نہیں ہیں، مشتاق خان
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ اسٹیل ملز اور پی آئی اے سمیت دیگر اداروں سے ہزاروں کی تعداد میں مزدوروں کو نکالنا ظالمانہ اور مزدور کش اقدام ہے۔ حکومت نے اداروں کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کے دعوے کئے تھے لیکن مافیا کی وجہ سے ادارے بند اور مزدوروں کو بے روزگار کیا جارہا ہے۔ اسلامی ممالک کی تنظیم کے اجلاس کے ایجنڈے میں کشمیر کو شامل نہ کرنا حکومت کی ناکام خارجہ پالیسی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ حکومت کشمیر سے جان چھڑانا چاہتی ہے۔ گلگت بلتستان کو پاکستان کا پانچواں صوبہ بنانے کے حق میں نہیں ہیں، حکومت کو اس اقدام کہ کسی صورت اجازت نہیں دیں گے۔ ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافہ ہوگیا ہے۔ مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے۔ جماعت اسلامی ناکام حکومت اور اس کی پالیسیوں کے خلاف اتوار کے روز ریسٹ ہاؤس گراؤنڈ تیمر گرہ میں فقید المثال جلسہ عام منعقد کرے گی۔ عوام موجودہ حکومت سے مایوس ہوچکے ہیں۔ عوام کے دکھوں کا مداوا کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی پشاور سے جاری کئے گئے بیان میں کیا۔

سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ وزیراعظم نے انتخابات سے قبل اسٹیل ملز سمیت دیگر اداروں کی نجکاری نہ کرنے اور ان کو ترقی دینے کے وعدے کئے، سابقہ حکمرانوں پر تنقید کی لیکن اب خود ان اداروں کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ مزدوروں کو نکالنا ان کا معاشی قتل ہے۔ حکومت مہنگائی کے دور میں مزدوروں پر رحم کرے۔ اسٹیل ملز منافع بخش ادارہ بن سکتا ہے اگر حکومت اسے خصوصی توجہ دے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور 1947ء سے متنازعہ چلا آرہا ہے۔ حکومت نے پہلے بھارت کی جانب سے کشمیر کو اپنا حصہ بنانے پر مجرمانہ خاموشی اختیار کی اور اب او آئی سی اجلاس کے ایجنڈے سے کشمیر کا غائب ہونا ثابت کرتا ہے کہ حکمرانوں نے کشمیر کا سودا کرلیا ہے۔ اگر کشمیر او آئی سی کے ایجنڈے کا حصہ نہیں تو وزارت خارجہ وہاں کیا کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے خلاف ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ حکومت کو گھر بھجوا کر دم لیں گے۔
خبر کا کوڈ : 900531
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش