0
Thursday 10 Dec 2020 23:55

یورپی یونین کیجانب سے پی آئی اے سمیت نجی ایئر لائنز پر پابندی کا خطرہ

یورپی یونین کیجانب سے پی آئی اے سمیت نجی ایئر لائنز پر پابندی کا خطرہ
اسلام ٹائمز۔ یورپی یونین کی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ای اے ایس اے) نے پاکستان سے متعلق اپنی تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا ہے، جس کے بعد پاکستان کی قومی ایئر لائن کے ساتھ تمام نجی ایئر لائنز پر بھی پابندی کا خطرہ منڈلارہا ہے۔ پاکستان ائیر لائنز پائلٹس ایسوسی ایشن (پالپا) کے نائب صدر کیپٹن بجارانی کے مطابق ای اے ایس اے نے اپنی تحقیقات کا دائرہ وسیع کرنے کے ساتھ ہوابازی کے قومی ریگولیٹر پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کو بھی تحقیقات میں شامل کرلیا ہے۔ یورپی یونین کی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے پاکستان کا درجہ کم کردیا ہے اور اب اگر پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی ای اے ایس اے کو پائلٹس کے لائسنس سے متعلق معاملے پر مطمئن نہ کرسکی تو قومی ایئرلائن کے ساتھ تمام نجی ایئرلائنز کو بھی یورپ میں پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ ای اے ایس اے پاکستان میں سیفٹی مینجمنٹ سسٹم کے حوالے سے فکر مند ہے اور 2019 سے متواتر کئی مرتبہ وارننگ بھی جاری کرتا رہا جن پر پی آئی اے عمل کرنے میں ناکام رہا۔ اس حوالے سے کیپٹن بجارانی نے کہا ہے کہ قومی ایئر لائن نے یورپی یونین کی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی کے ایس ایم ایس پر عمل درآمد کے بجائے لازمی سروس ایکٹ متعارف کرادیا جو نہ صرف یورپی یونین کی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی کے ایس ایم ایس کے یکسر منافی ہے بلکہ یونین اور ایسوسی ایشن کو مسترد کرتا ہے جو یورپی ایجنسی کے ایس ایم ایس کا لازمی جز ہیں اور ملازمین کا ردعمل فراہم کرنے کا فریضہ انجام دیتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس طرز کا تادیبی کلچر یورپی ایجنسی کے ایس ایم ایس کے مقاصد کے بھی خلاف ہے جو ایس ایم ایس پر عمل درآمد کے لیے تمام متعلقہ یونینز اور ایسوسی ایشنز کی شرکت کولازمی قرار دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ای اے ایس اے نے اپنی پابندی کا دورانیہ غیرمعینہ مدت تک وسیع کردیا ہے اور اب ایجنسی کے آڈٹ کے بعد ہی واضح ہوگا کہ پاکستان پر سے پابندی ہٹادی جائیگی یا اسے برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 902941
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش