0
Sunday 27 Dec 2020 23:57

مولانا فضل الرحمان نے موروثی سربراہ بننے کی کوشش کی جسے ناکام بنا دیا گیا، حافظ حسین احمد

مولانا فضل الرحمان نے موروثی سربراہ بننے کی کوشش کی جسے ناکام بنا دیا گیا، حافظ حسین احمد
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام (ف) کے سینئر رہنما اور سابق رکن قومی اسمبلی حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ شوکاز نوٹس کے بغیر پارٹی سے نکالنے کے اثرات ضرور مرتب ہوں گے، مولانا فضل الرحمان کو پیپلز پارٹی کی حقیقت آج معلوم ہوئی، کاش وہ ہماری بات مان لیتے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ حسین احمد نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے موروثی سربراہ بننے کی کوشش کی جسے ناکام بنا دیا گیا، پارٹی میں موروثیت کے خلاف ہیں، دستور کے مطابق جو بھی پارٹی کا سربراہ بنے اس کا ساتھ دیں گے۔ انہوں نے کہا موروثی لیڈر شپ کے حوالے سے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے حالات سب کے سامنے ہیں جہاں اہم ارکان پیچھے کھڑے ہوتے ہیں جب کہ معاملات لڑکے اور لڑکیاں دیکھتی ہیں۔

جے یو آئی رہنما نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی ویٹو پاور مریم نواز اور پیپلز پارٹی کی بلاول کے پاس ہے، مریم نواز کی کوالیفیکیشن صرف یہ ہے کہ وہ میاں نواز شریف کی بیٹی ہیں۔ حافظ حسین کا کہنا تھا کہ ماضی میں مولانا شیرانی کو مولانا فضل الرحمان کے مقابلے میں پارٹی سربراہ بنانے کی بات کرنے والے ساتھیوں کو خاموش کروایا گیا۔ انہوں نے مزید کہا جے یو آئی کو ن لیگ، پی پی جیسی نہج پر پہنچایا جا رہا تھا، میں نے اس کے خلاف آواز بلند کی، مولانا فضل الرحمان کو پیپلز پارٹی کی حقیقت آج معلوم ہوئی، کاش وہ ہماری بات مان لیتے تو اپنی پارٹی کو اتنا نقصان نہ پہنچتا۔ حافظ حسین نے کہا ہم چاہتے ہیں کہ جے یو آئی کو نقصان نہ پہنچے، الگ گروپ بنانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
خبر کا کوڈ : 906570
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش