0
Wednesday 10 Aug 2011 13:54

پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت امریکی استعمار کے ہاتھوں کھلونا بن چکی ہے، علامہ ناصر عباس جعفری

پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت امریکی استعمار کے ہاتھوں کھلونا بن چکی ہے، علامہ ناصر عباس جعفری
کراچی:اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے مولانا مرزا یوسف حسین، مولانا منور نقوی، برادر علی اوسط اور مولانا علی انور کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قیام پاکستان کے وقت کسی ایک لسانی یا مذہبی گروہ نے نہیں بلکہ تمام لسانی اکائیوں نے مل کر جدوجہد کی تھی اور جس کے نتیجہ میں ہمیں مملکت خداداد پاکستان کا تحفہ نصیب ہوا، تاہم آج ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان میں بسنے والی تمام اکائیاں متحد ہو جائیں اور ظالم کے ہاتھوں کو کاٹ پھینکیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان بھر میں اور پاکستان کے مختلف شہروں میں بے گناہ افراد کا خون پانی کی طرح بہایا گیا ہے جو کہ تاریخ کی بدترین مثال ہے، ہم یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان کی خود مختاری اور سالمیت اس وقت خطرے میں ہے اور امریکی سامراج پاکستان کے ایٹمی اثاثوں سمیت اہم تنصیبات کو ہتھیانا چاہتا ہے، جس کے لئے ملک کے اندر انتشار کی فضا قائم کروائی جا رہی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان یہ سمجھتی ہے کہ پاکستان کے اندر پیدا شدہ معاشی و سیاسی عدم استحکام کی جڑ امریکی و صہیونی گماشتے ہیں جو اپنے غیر ملکی آقاؤں کی ایماء پر پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرہے ہیں، تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام سیاسی و مذہبی گروہ اور سول سوسائٹی مل کر عالمی استعمار امریکا و اسرائیل کے خلاف برسر پیکار ہو جائے اور پاکستان کے تحفظ اور سالمیت کے لئے ایک نکاتی ایجنڈے پر عمل پیرا ہوتے ہوئے پاکستان کی خود مختاری اور سالمیت کی بقاء کے لئے جدوجہد کی جائے۔
انہوں نے بتایا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وفد نے انہی مسائل کو لے کر بالخصوص کراچی میں جاری دہشت گردی اور اس کے نتیجہ میں ہزاروں بے گناہ افراد کی شہادت پر کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان، عوامی نیشنل پارٹی، جماعت اسلامی کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کی ہیں جس کا مقصد کراچی میں جاری دہشتگردانہ کاروائیوں کے روک تھام کے لئے مشترکہ جدوجہد کرنا تھا، ان ملاقاتوں میں اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ پاکستان کو ایک مرتبہ پھر امن کا گہوارہ بنانے کے لئے مل جل کر کوششیں کی جائیں گی اور غیر ملکی ایجنٹ دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر دباؤ بڑھایا جائے گا۔ مرکزی سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ایک سوچی سمجھی سازش اور منصوبہ کے تحت ملت جعفریہ کے عمائدین اور نوجوانوں، ڈاکٹروں، انجئینروں، بینکروں، تاجروں، وکلاء اور دیگر اہم شعبہ جات سے وابستہ افراد کو ٹارگٹ کلنگ میں شہید کیا جا رہا ہے جو کہ واضح اور صاف اشارہ ہے کہ عالمی استعمار امریکا اور اسرائیل کے ایجنٹ پاکستان کے معماروں اور قائد اعظم محمد علی جناح کی اولادوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا رہے ہیں تاکہ ملک کمزور ہو جائے۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف تو امریکی وصہیونی گماشتے ملت جعفریہ کی نسل کشی کرنے میں مصروف عمل ہیں دوسری جانب سی آئی ڈی پولیس کے اعلٰی افسران جس میں چوہدری اسلم سرفہرست ہیں ملت جعفریہ کے خلاف ناپاک اور مذموم عزائم لئے ملت جعفریہ کے بے گناہ نوجوانوں کے خلاف جھوٹے اور من گھڑت مقدمات بنانے اور ملت جعفریہ کے لیگل ایڈ کمیٹی کے سربراہ مختار عباس بخاری کی شہادت میں ملوث ہیں، سی آئی ڈی پولیس کے اعلٰی افسر چوہدری اسلم نے ایک ایسے شیعہ بے گناہ نوجوان منتظر امام کو گرفتار کر کے جھوٹے مقدمات قائم کرتے ہوئے دہشتگرد قرار دینے کی کوشش کی ہے کہ جو ایک ہاتھ سے معذور ہے اور عدالتی کاروائی کے بعد یہ بھی واضح ہو چکا ہے کہ جن دہشتگردانہ کاروائیوں میں منتظر امام کو ملوث کرنے کی کوشش کی گئی ہے ان ایام میں وہ ملائیشیا میں ملازمت کر رہا تھا، ہم حکومت اور عدلیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ معذور شیعہ نوجوان منتظر امام پر قائم جھوٹے مقدمات کے خلاف سی آئی ڈی پولیس افسران کے خلاف ایکشن لے اور ایس پی چوہدری اسلم کو شہید مختار عباس بخاری کے قتل میں ملوث ہونے پر گرفتار کرکے مقدمہ چلایا جائے۔
علامہ ناصر عباس نے کہا کہ کرم ایجنسی پاراچنار جو کہ گزشتہ چار برس سے طالبان دہشت گردوں کے محاصرے میں تھا اور ٹل پاراچنار جانے والے راستوں پر بندش قائم تھی جس کے سبب پاراچنار کے سات لاکھ سے زائد معصوم عوام طالبان دہشتگردوں کے رحم وکرم پر تھے اور خوراک و ادویات جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہو چکے تھے، مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے 24 جولائی کو اسلام آباد سے امدادی کاروان کا آغاز کیا جس کا مقصد پاراچنار سے طالبان دہشتگردوں کا محاصرہ ختم کرنا تھا، جس میں اللہ کے فضل سے مجلس وحدت مسلمین کو کامیابی نصیب ہوئی اور مجلس وحدت مسلمین کا امدادی کاروان کرم ایجنسی پاراچنار پہنچ گیا اور امدادی سرگرمیوں کے بعد واپس پہنچ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آج یہ اعلان کرتے ہیں کہ پاراچنار کے سات لاکھ معصوم انسانوں کی مدد جاری رہے گی اور مستقبل میں ہم ایسے امدادی کاروان روانہ کرتے رہیں گے اور کرم ایجنسی پاراچنار کے عوام کی مدد کرتے رہیں گے اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پاراچنار اور کرم ایجنسی میں نام نہاد فوجی آپریشن کی بجائے مؤثر آپریشن کیا جائے اور طالبان دہشت گردوں کا قلع قمع کر کے وہاں کے عوام کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
انہوں نے واضح کیا کہ کراچی، کوئٹہ، ڈیرہ اسماعیل خان، پاراچنار اور کرم ایجنسی سمیت جہاں جہاں بھی ملت جعفریہ کے عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ اور نسل کشی کی جا رہی ہے وہاں دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کی جائے بصورت دیگر ملت جعفریہ اپنے تحفظ اور دفاع کا حق محفوظ رکھتی ہے، ہم یہاں اعلان کرتے ہیں کہ کراچی میں امن کے قیام کی لئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے اور دہشتگردوں کے خاتمے کیلئے خواہ وہ کسی بھی لسانی، مذہبی اور سیاسی گروہ سے وابستہ ہوں، جدوجہد جاری رکھی جائے گی اور اس بات کی کوشش کی جائے گی ملک کو امریکی و صہیونی تسلط سے آزاد کروانے کے لئے مشترکہ پلٹ فارم تشکیل دیا جائے اور عالمی استعمار امریکا و اسرائیل کے ناپاک منصوبوں کو ناکام بنایا جائے۔
خبر کا کوڈ : 90776
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش