0
Sunday 7 Mar 2021 00:05

حکومت زراعت کی ترقی کیلئے کاشتکاروں اور زمینداروں کیلئے فوری پیکج کا اعلان کرے، مشتاق خان

حکومت زراعت کی ترقی کیلئے کاشتکاروں اور زمینداروں کیلئے فوری پیکج کا اعلان کرے، مشتاق خان
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ وطن عزیز پاکستان کا شمار دنیا کے زرعی ممالک میں ہوتا ہے لیکن بدقسمتی سے شروع دن سے زراعت کی ترقی ہمارے عاقبت نااندیش حکمرانوں کی ترجیحات میں شامل نہیں رہی، جس کی وجہ سے ہم قدرت کے عطا کردہ انمول موقعوں سے بھرپور استفادہ حاصل نہیں سکے اور ہمارا زمیندار اور کاشتکار طبقہ مسلسل مسائل اور مشکلات سے دوچار ہے۔ جماعت اسلامی ملک میں زراعت کی ترقی کے لئے کاشتکاروں اور زمینداروں کو درپیش سلگتے مسائل کو ہر فورم پر اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ زراعت سے وابستہ کاشتکاروں کے احتجاجی تحریک میں شانہ بشانہ جدوجہد کے لئے تیار ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مردان میں کسان بورڈ کے تحت کاشتکار کنونشن اور جامعہ تفہیم القرآن میں فضلاء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ زراعت ملک کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے لیکن بدقسمتی سے گزشتہ اور موجودہ حکومت نے زراعت کو مکمل طور پر نظر انداز کر رکھا ہے۔ ملک کی جی ڈی پی کا بیس فیصد زراعت سے حاصل ہوتا ہے جبکہ پاکستان میں 45 فیصد ورک فورس بھی زراعت کے شعبہ سے وابستہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت شوگر انڈسٹری اور سگریٹ انڈسٹری کو تو ترقی دے رہی ہیں جن کے مالکان کے اکاونٹس میں سالانہ اربوں روپے کا اضافہ ہوتا ہے لیکن دوسری طرف اپنی ناقص پالیسی کی بدولت زراعت سے وابستہ لاکھوں گھرانوں کا معاشی قتل عام کر رہی ہے۔ حکومت زمیندار اور کاشتکار سے 1350 روپے فی چالیس کلو گرام گندم خریدتی ہے اور بیرون ملک سے 2400 روپے فی چالیس کلو گرام منگواتی ہے جو کہ اپنے کاشتکاروں کا معاشی استحصال ہے۔ زمیندار اور کاشتکار کی محنت کا صلہ ان کے بچوں کو نہیں مل رہا ہے بلکہ ان کی محنت کا صلہ صنعت کار اور سرمایہ دار کو پہنچ رہا ہے، جس کی بدولت پاکستان میں 9 کروڑ سے زائد عوام خط غربت کے نیچے انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے مختلف محکموں کے لئے 1560 ارب روپے کا پیکج دیا ہے لیکن اس میں زراعت کا شعبہ یکسر نظر انداز ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی وباء کورونا میں جہاں دیگر شعبے متاثر ہوئے ہیں وہاں ملک میں زراعت سے وابستہ طبقہ بھی بری طرح متاثر ہوا ہے، حکومت فی الفور زراعت کی ترقی کے لئے خطیر امدادی پیکج کا اعلان کرے اور ٹڈی دل، سیلاب، بارشوں سے متاثرہ زمینداروں اور کاشتکاروں کو کھاد، بیجوں، زرعی ادویات اور کاشتکاری سے متعلقہ دیگر ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے بلاسود قرضوں اور سبسڈی کا اعلان کریں تاکہ زراعت سے وابستہ لاکھوں گھرانوں جو کہ بھوک، افلاس، بیماری اور معاشی عدم استحکام کے ہاتھوں خودکشیوں پر مجبور ہیں، انہیں فوری ریلیف فراہم کیا جاسکے۔انہوں نے خبرادر کیا کہ میں فلور آف دی ہاوس بھی کاشتکاروں اور زمینداروں کو درپیش سلگتے مسائل کے حل کیلئے آواز اٹھائی ہے اور یہ آواز آئندہ بھی اسمبلی کے اندر اور باہر ہر فورم پر اٹھاونگا۔ انہوں نے پروگرام کے منتظمین کو یقین دلایا کہ جماعت اسلامی ملک میں زراعت کی ترقی اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کے لئے آپ کی ہر تحریک میں ہراول دستے کا کردار ادا کریں گی۔
خبر کا کوڈ : 920073
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش