0
Sunday 7 Mar 2021 20:54

کسان تحریک کے چلتے دہلی سرحد پر ایک اور کسان کی خودکشی

کسان تحریک کے چلتے دہلی سرحد پر ایک اور کسان کی خودکشی
اسلام ٹائمز۔ تین زرعی قوانین کے خلاف دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کا احتجاج لگاتار جاری ہے۔ دریں اثنا دہلی سرحد پر ایک اور کسان نے خودکشی کر لی ہے۔ ہریانہ کے 55 سالہ کسان نے اتوار کے روز ٹیکری بہادر گڑھ بارڈر پر خودکشی کی۔ خودکشی کرنے والے کسان راج بیر مودی حکومت کی طرف سے منظور کردہ تین زرعی قوانین کے خلاف دہلی کی سرحد پر جاری کسانوں کے احتجاج کا حصہ تھے۔ پنجاب، ہریانہ اور اترپردیش کے ہزاروں کسان 100 سے زیادہ دنوں سے احتجاج کر رہے ہیں۔ دہلی بارڈر پر کسان کی خودکشی کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ اس سے قبل بھی درجنوں کسان خودکشی کر چکے ہیں۔ اس کے باوجود مودی حکومت کسانوں کے مطالبات قبول کرنے کو تیار نہیں ہے۔

کسان دہلی کی سرحدوں پر زرعی قوانین کے خلاف مستقل احتجاج کر رہے ہیں اور ان کی تحریک کو 100 سے زیادہ دن گزر چکے ہیں۔ کسان مودی حکومت سے تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ حکومت ’ایم ایس پی‘ پر قانونی ضمانت دے لیکن حکومت کسانوں کے مطالبات کو سننے کے لئے تیار نہیں ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ وہ تینوں زرعی قوانین کو واپس نہیں لے گی جبکہ کاشت کاروں کا کہنا ہے کہ جب تک ان تینوں زرعی قوانین کو واپس نہیں لیا جاتا اور انہیں ایم ایس پی پر قانونی ضمانت نہیں ملتی ہے اس وقت تک ان کا یہ احتجاج جاری رہے گا۔
خبر کا کوڈ : 920190
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش