0
Monday 8 Mar 2021 15:00
امریکہ و یمن کے درمیان ناکام بالواسطہ مذاکرات

یکطرفہ طور پر جنگ بندی کا امریکی مطالبہ مسترد کر دیا ہے، محمد البخیتی

یکطرفہ طور پر جنگ بندی کا امریکی مطالبہ مسترد کر دیا ہے، محمد البخیتی
اسلام ٹائمز۔ یمنی مزاحمتی تحریک انصاراللہ کے سیکرٹری سیاسیات محمد البخیتی نے میڈیا کے ساتھ گفتگو میں عمان کے دارالحکومت مسقط میں امریکی حکام کے ساتھ ہونے والے بالواسطہ مذاکرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ملاقات براہ راست نہیں تھی بلکہ ایک تیسرے فریق کے ذریعے انجام پائی تھی۔ عرب نیوز چینل المیادین کو انٹرویو دیتے ہوئے محمد البخیتی نے تاکید کی کہ اس نشست کا ماحول مثبت نہیں تھا، کیونکہ امریکی ہماری جانب سے یکطرفہ طور پر جنگ بندی کے خواہاں تھے جسے ہم نے مسترد کر دیا ہے۔ انصاراللہ یمن کے سیکرٹری سیاسیات نے مأرب میں یمنی پیشقدمی پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ مأرب میں جاری آپریشن، زمینی جنگ کے حوالے سے ایک فیصلہ کن آپریشن ہے۔ انہوں نے انصاراللہ کی فوجی طاقت کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ یمن اس وقت انواع و اقسام کا اسلحہ اور فوجی ساز و سامان تیار کر رہا ہے، جس میں عام فوجی ساز و سامان سے لے کر پیشرفتہ ڈرون طیارے و میزائل بھی شامل ہیں۔

دوسری طرف یمنی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ یمنی مسلح افواج و عوامی مزاحمتی فورسز مختلف اطراف سے شہر مأرب کی جانب تیز پیشقدمی کر رہی ہیں جبکہ مأرب میں انصاراللہ کے ساتھ برسرپیکار ریاض کی حمایت یافتہ فورسز، جارح سعودی عرب کی ہوائی اور القاعدہ کے دہشتگردوں کی زمینی حمایت کے باوجود مسلسل عقب نشینی اور صوبہ مأرب کے اہم علاقوں سے دستبرداری پر مجبور ہیں۔ واضح رہے کہ بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی روئٹرز نے گذشتہ ہفتے رپورٹ دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی حکام نے عمان کے دارالحکومت مسقط میں یمن کی انصاراللہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کئے ہیں۔ روئٹرز کے مطابق امریکی حکام نے اس نشست کے دوران یمنی مسلح افواج و عوامی مزاحمتی کمیٹیوں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ یمن کی آزادی کے لئے جاری اپنے آپریشن کو روک دیں اور صنعاء کی یمنی حکومت سعودی شاہی رژیم کے ساتھ مذاکرات کی میز پر بیٹھے۔
خبر کا کوڈ : 920323
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش