0
Wednesday 24 Mar 2021 11:48

چیئرمین سینیٹ الیکشن انتخاب کیخلاف درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ

چیئرمین سینیٹ الیکشن انتخاب کیخلاف درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
اسلام ٹائمز۔ ہائی کورٹ نے چیئرمین سینیٹ الیکشن کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے چیئرمین سینیٹ الیکشن میں صادق سنجرانی کی کامیابی کے فیصلے کے خلاف یوسف رضا رضا گیلانی کی درخواست پر سماعت کی۔ یوسف رضا گیلانی کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے موقف اختیار کیا کہ صدر مملکت نے چیئرمین سینیٹ الیکشن کے لئے جی ڈی اے کے سینیٹر مظفر حسین شاہ کو الیکشن میں پریذائیڈنگ افسر مقرر کیا۔ شیری رحمان، سعید غنی اور میں نے بیان حلفی عدالت میں دیا ہے کہ سیکرٹری سینیٹ نے خانے کے اندر کہیں بھی مہر لگانے کا کہا تھا اور سیکرٹری سینیٹ کے کہنے کے بعد ہم نے اپنے سینیٹرز کو کہیں بھی مہر لگانے کا کہا۔ پریزائنڈنگ آفیسر نے خانے کے اندر نام پر مہر لگانے ووٹ مسترد کئے، الیکشن میں صادق سنجرانی کو چیئرمین سینیٹ قرار دیا گیا، 7 ووٹوں کو مسترد کر کے یوسف رضا گیلانی کے ہارنے کا اعلان کر دیا۔

فاروق ایچ نائیک نے مزید کہا کہ چیئرمین سینیٹ الیکشن میں الیکشن کمیشن کا کوئی کردار نہیں۔ اگر طریقہ کار میں کوئی بے ضابطگی ہو تو وہ عدالت میں چیلنج نہیں کی جا سکتی۔ رولز میں بیلٹ پیپر یا ووٹ سے متعلق کچھ نہیں، رولز اس حوالے سے خاموش ہیں۔ یوسف رضا گیلانی کو الیکشن کے روز بھی اور آج بھی سینیٹ میں اکثریت حاصل ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پارلیمان کی اندرونی کارروائی کے استحقاق کے آئین آرٹیکل 69 سے کیسے نکلیں گے؟ پارلیمان کی اندرونی کارروائی عدالت میں چیلنج کی جاسکتی ہے؟، اگر یوسف گیلانی کے پاس اکثریت ہے تو وہ صادق سنجرانی کو ہٹا سکتے ہیں، پارلیمنٹ بڑے مسائل کو حل کرنے کیلئے ہے، کیا اپنا مسئلہ حل نہیں کر سکتے؟ کیا عدالت کو پارلیمانی مسائل میں مداخلت کرنی چاہیے؟، بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے دلائل سننے کے بعد درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
خبر کا کوڈ : 923148
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش