0
Monday 31 May 2021 21:45

سرکاری جامعات کے ملازمین پر پولیس تشدد قابل مذمت ہے، سینیٹر مشتاق خان

سرکاری جامعات کے ملازمین پر پولیس تشدد قابل مذمت ہے، سینیٹر مشتاق خان
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے سرکاری جامعات کے ملازمین کی تنظیم فپواسا کے احتجاجی مظاہرے پر پولیس کے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے صوبائی حکومت کی جانب سے درندگی کا مظاہرہ قرار دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کرکے ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ المرکز الاسلامی پشاور سے جاری بیان میں سینیٹر مشتاق احمد خان نے پولیس کی جانب سے ملازمین پر تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نااہل تبدیلی سرکار تحریک انصاف ہائر ایجوکیشن اور جامعات کو پھانسی چڑھا کر تابوت میں بند کرکے تدفین کی تیاری کر رہی ہے۔پروفیسرز اور یونیورسٹی ملازمین  پر بدترین تشدد اور شیلنگ کرنے والے اندھیروں کے سوداگر اور علم کے دشمن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم فپواسا اور یونیورسٹی ملازمین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ان کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔ حکومت کی تعلیم کش پالیسیز اور نااہلی کے خلاف اور جامعات کی ترقی کے لئے ہر فورم پر بھرپور آواز اٹھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ صوبے کی تمام جامعات شدید مالی خسارے کا شکار ہیں۔ حکومت جامعات کے مالی مسائل حل کرنے کے لئے سنجیدہ اقدامات کرے۔ تبدیلی اور تعلیمی ایمرجنسی کی دعویدار حکومت جامعات کے فنڈز میں اضافہ کی بجائے کٹوتی کررہی ہے۔ حکومت صوبے کی تمام جامعات کے مالی خسارے کے خاتمہ کے لئے غیر مشروط خصوصی پیکج کا اعلان کرے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اعلیٰ تعلیم کا بجٹ کم از کم 150 ارب روپے تک بڑھایا جائے تاکہ یونیورسٹیوں کو اخراجات پورے کرنے کے لئے غریب طلبہ پر بوجھ نہ ڈالنا پڑے۔ محکمہ اعلیٰ تعلیم کی طرف سے یونیورسٹیوں کو موصول شدہ خط کو فوراً واپس لیا جائے جس میں یونیورسٹیوں سے کہا گیا ہے کہ ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کی جائے، انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے خیبر پختونخوا میں بھی صوبائی ایچ ای سی کے قیام کے لئے اقدامات اٹھائے۔
خبر کا کوڈ : 935536
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش