0
Friday 4 Jun 2021 21:14
اسرائیل کو لاحق مزاحمتی محاذ کا خوف

حکومتی اقدامات کے باوجود جرمنی میں حزب اللہ کی عوامی حمایت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، اسرائیلی اخبار

حکومتی اقدامات کے باوجود جرمنی میں حزب اللہ کی عوامی حمایت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، اسرائیلی اخبار
اسلام ٹائمز۔ جرمنی کی ایک سکیورٹی ایجنسی نے اعلان کیا ہے کہ لبنانی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے خلاف برلن کے اقدامات کے باوجود ملک میں نہ صرف اس مزاحمتی تحریک کے حامی کم نہیں ہوئے بلکہ ان میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق شمال مغربی جرمن ریاست لوئر ساکسونی میں کام کرنے والی سکیورٹی ایجنسی "آئینی حفاظت کے قومی دفتر" (Landesbehörde für Verfassungsschutz; LfV - The State Office for the Protection of the Constitution) نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں دعوی کیا ہے کہ ملک میں حزب اللہ کی عوامی حمایت کے ساتھ ساتھ اس کے اراکین کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ گذشتہ روز نشر ہونے والی جرمن سکیورٹی ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سال 2019ء میں پورے ملک میں موجود حزب اللہ کے اراکین کی تعداد 1 ہزار 50 نفر تھی جو سال 2020ء میں بڑھ کر 1 ہزار 250 ہو گئی ہے۔

دوسری جانب غاصب صیہونی رژیم اسرائیل کے ساتھ منسلک صیہونی اخبار "یروشلم پوسٹ" نے بھی اس رپورٹ سے نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ریاست لوئر ساکسونی میں سال 2020ء میں حزب اللہ کے کل 180 اراکین موجود تھے جبکہ اب وہاں حزب اللہ کے پاس 200 سے زائد اراکین ہیں۔ صیہونی اخبار کے مطابق سال 2020ء سے متعلق جرمن سکیورٹی ایجنسی کی 436 صفحات پر مشتمل اس رپورٹ میں 37 مرتبہ حزب اللہ کے نام کا تذکرہ کرتے ہوئے دعوی کیا گیا ہے کہ یہ تنظیم جرمنی کے آئین و جمہوریت کے لئے خطرہ ہے تاہم اس رپورٹ نے جرمنی میں حزب اللہ کو حاصل عوامی حمایت میں اضافے کی کوئی وجہ بیان نہیں کی۔ صیہونی اخبار کا لکھنا ہے کہ اس رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ حزب اللہ کے حامی، مساجد میں منعقد ہونے والی ان عمومی تقریبات میں شرکت کرتے ہیں جو خیراتی امداد اور رکنیت فیسوں کی بنیاد پر برپا ہوتی ہیں جبکہ حزب اللہ کے منظم ہو جانے کے امکان کو آسان نہیں لینا چاہئے۔
خبر کا کوڈ : 936303
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش