0
Monday 7 Jun 2021 21:45

کمسن لڑکے کیخلاف مقدمہ درج کرنا ادارہ جاتی ظلم کی ایک اور مثال ہے، محبوبہ مفتی

کمسن لڑکے کیخلاف مقدمہ درج کرنا ادارہ جاتی ظلم کی ایک اور مثال ہے، محبوبہ مفتی
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ وادی کشمیر میں پندرہ سالہ لڑکے کے خلاف ’یو اے پی اے‘ کے تحت مقدمہ درج کرنا ادارہ جاتی ظلم کی ایک اور مثال ہے۔ انہوں نے یہ بات اپنے ٹویٹر ہینڈل پر ایک رپورٹ جس کے مطابق شمالی ضلع کپوارہ میں ایک پندرہ سالہ لڑکے پر ایک جلوس جنازہ میں ’بھارت مخالف‘ نعرے لگانے پر یو اے پی اے لگایا گیا ہے، شیئر کرتے ہوئے کہی ہے۔ انہوں نے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ پندرہ سالہ لڑکے کے خلاف یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کرنا ادارہ جاتی ظلم کی ایک اور مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کشمیر کو ایک کھلی جیل میں تبدیل کرنے سے بھی مطمئن نہیں ہوئی، اب یہ کمسن لڑکوں کے پیچھے لگ گئی ہے، کیا بھارت میں کسی کو پرواہ ہے۔

دریں اثنا محبوبہ مفتی نے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف سے جہاں ہمارے لیفٹیننٹ گورنر ایک چھوٹی بچی کی ویڈیو کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے چوبیس گھنٹوں کے اندر تعلیمی نظام سے متعلق ایک بہت بڑا فیصلہ لیتے ہیں، وہیں دوسری طرف پندرہ سالہ بچوں کے خلاف یو اے پی اے کے تحت مقدمے درج کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یہ فکر ہے کہ آخر یہ لوگ جموں و کشمیر میں کیا کرنا چاہتے ہیں، یہاں کے بچوں کے ساتھ کیا کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شوپیاں میں پندرہ سال کی عمر کے تین بچوں کو جیل میں ڈال دیا گیا ہے، اس کے بعد ایک پندرہ سالہ بچے کے خلاف یو اے پی اے لگایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کل پلوامہ میں چند لڑکیوں کو پی ایس اے کے تحت جیل بھیجا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 936784
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش