اسلام ٹائمز۔ کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے مظاہروں میں زخمی ہونیوالے ایک اور پولیس اہلکار دم توڑ گیا۔ پُرتشدد مظاہروں میں اب تک شہید ہونیوالے لاہور پولیس کے اہلکاروں کی تعداد 3 ہو گئی ہے۔ کانسٹیبل شفقت علی 2 ماہ زندگی اور موت کی کشمکش میں رہا۔ کانسٹیبل شفقت علی اپنے آبائی علاقہ پنڈی بھٹیاں میں زیر علاج تھا۔ 42 سالہ کانسٹیبل شفقت علی لاہور کے تھانہ ریس کورس میں تعینات تھا۔ کالعدم تحریک لبیک کے احتجاج کے دوران مظاہرین کے تشدد سے زخمی ہو گیا تھا۔
شفقت علی کو میو ہسپتال میں طبی امداد دی گئی جس کے بعد اس کے اہلخانہ اسے اپنے آبائی علاقے پنڈی بھٹیاں لے گئے جہاں مقامی ہسپتال میں ان کا علاج معالجہ چلتا رہا تاہم گزشتہ روز زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے خالق حقیقی سے جا ملے۔ سربراہ لاہور پولیس سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے کانسٹیبل شفقت علی کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شفقت علی کے اہلخانہ کو تنہا نہیں چھوڑیں گے بلکہ لاہور پولیس ان کیساتھ ہر ممکن تعاون کرے گی۔