0
Tuesday 23 Aug 2011 01:30

ملک بھر میں امیر المومنین حضرت علی(ع) کا یوم شہادت نہات عقیدت و احترام کیساتھ منایا گیا

ملک بھر میں امیر المومنین حضرت علی(ع) کا یوم شہادت نہات عقیدت و احترام کیساتھ منایا گیا
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ جڑواں شہروں راولپنڈی اسلام آباد کا مرکزی جلوس تابوت نیئر حسین زیدی کے زیر اہتمام عزاخانہ مبارک بانو موہن پورہ سے برآمد ہوا جس میں قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے شرکت کرکے تبرکات کی زیارت کی اور ماتم داری میں حصہ لیا، علمائے کرام اور دیگر عمائدین بھی اُن کے ہمراہ تھے۔ جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے علاوہ مختار فورس کے سینکڑوں رضا کاروں نے سیکیورٹی کے زبردست انتظامات کرکھے تھے۔ اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں اور ماتمی عزاداران سے گفتگو کرتے ہوئے قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے دعووں کے باجود ملک میں سیکیورٹی صورتحال تشویش ناک ہے، آقای موسوی نے اپنے اس موقف کو دہرایا کہ دہشت گرد فقط دہشت گرد ہے جس کا کوئی مسلک و مکتب اور ملک نہیں، سنی و شیعہ آپس میں بھائی ہیں جو یک جان دوقالب ہیں اور ان میں تفریق پیدا کرنے والے اسلام دشمن ہیں جو اصل دہشتگرد ہیں ان کی ہرسازش ہمیشہ کی طرح آپس کے اتحاد اور اتفاق سے ناکام بنا دی جائے گی۔
آغاسیدحامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ حالات جیسے بھی ہوں ملکی سلامتی و استحکام اور مشن ولاء عزا پر ہرگز کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا اور نہ کسی مائی کے لال کو کرنے دیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ختمی مرتبت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد علی ابن ابی طالب وہ واحد ہستی ہیں جن پر پوری امت کا اتفاق و اتحاد ہے لہذا انہی کی ذات کو نکتہ اتحاد بنا کر اُمت مسلمہ باہمی تفریق انتشار اور عصبیتوں پر قابو پاسکتی ہے، دامن حیدر کرار کو تھام کر نہ صرف دہشت گردی اور اندرونی برائیوں کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے بلکہ عالمی استعمار کو بھی زیر کیا جاسکتا ہے۔ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ شہادت علی (ع) پر پورا عالم سوگوار ہے اور صرف مسلمان ہی نہیں غیر مسلم بھی مجالس و جلوس میں شریک ہوکر علی ابن ابی طالب پر عقیدت کے پھول نچھاور کررہے ہیں کیونکہ علیؑ کی ذات وہ شاہکار قدرت ہے جس سے آج بھی پوری انسانیت استفادہ کررہی ہے۔ آپ (ع) کے خطبات فرمودات مکتوبات اور زریں اقوال ہر مسلک مذہب اور انسان کو مستقل روشنی فراہم کررہے ہیں جس سے یہ بات اجاگر ہورہی ہے کہ جس نبی (ص) کے وصی کا یہ کلام ہے اس نبی کی شان کی معراج کیا ہوگی اور جس کا نمائندہ نبی ان رفعتوں کا مالک ہو، اس خدا کی بزرگی اور کبریائی کا تصور ہی محال ہے۔ آقای موسوی نے باور کرایا کہ خانہ خدا میں ورود مسعود اور خانہ خدا ہی میں شہادت کے رتبہ جلیلہ پر فائز ہونے کا منفرد اعزاز شاہ لافتیٰ علی المرتضیٰ کے سوا آج تک کسی کو حاصل نہ ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ آپ ؑ کے عدل و انصاف میں شدت ہی تھی جو آپؑ کی شہادت کا باعث بنی۔
قائد تحریک نفاز فقہ جعفریہ کا کہنا تھا کہ فرمان رسالت کی رو سے علیؑ چونکہ سب سے زیادہ عدل کرنے والے تھے، چنانچہ جب آپؑ بستر شہادت پر تھے تو آپؑ کے قاتل کی سزا کے بارے میں پوچھا گیا تو فرمایا کہ اگر میں زندہ رہ گیا تو میں جانتا ہوں کہ اس کے ساتھ کیا کرنا ہے لیکن اگر میں جانبر نہ رہ سکا تو تمھارے اختیار میں ہے اگر تم قصاص لینا چاہو تو اسکی ایک ضربت کے بدلے میں تم بھی ایک ہی ضرب مارنا لیکن اگر معاف کرو تو یہ تقویٰ سے زیادہ قریب ہے۔
خبر کا کوڈ : 93808
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش