0
Friday 18 Jun 2021 22:02

اسرائیل کیساتھ ممکنہ جنگ میں "جغرافیائی سرحدوں" کی کوئی حیثیت باقی نہیں رہیگی، کتائب حزب اللہ

اسرائیل کیساتھ ممکنہ جنگ میں "جغرافیائی سرحدوں" کی کوئی حیثیت باقی نہیں رہیگی، کتائب حزب اللہ
اسلام ٹائمز۔ عراقی مزاحمتی فورس کتائب حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ ممکنہ کسی بھی جنگ کی صورت میں کتائب حزب اللہ کے نزدیک سرحدوں کی کوئی حیثیت نہیں رہے گی۔ عرب چینل المیادین کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کتائب حزب اللہ کے ترجمان محمد محیی کا کہنا تھا کہ غاصب صیہونی رژیم جنگ کو مقبوضہ فلسطین سے باہر منتقل کرنا چاہتی ہے درحالیکہ وہ فلسطین کو تنہاء کرنے اور اپنے مظالم کے جواب سے محفوظ رہنے میں بری طرح ناکام ہوئی ہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ غاصب صیہونی رژیم کی جانب سے مقبوضہ قدس میں بنائے جانے والے ہر نئے محاذ کے جواب میں دوسرے علاقوں میں نئے محاذ کھولے جائیں گے جبکہ اس جنگ میں غزہ کبھی اکیلا نہ رہے گا۔

ترجمان کتائب حزب اللہ نے تاکید کی کہ ہم فلسطینی قوم اور اپنے مقدس مقامات کی حفاظت میں پر عزم ہیں جبکہ ہم نے اس راہ میں میزائلوں و ڈرون طیاروں کے ذریعے موجود جغرافیائی سرحدوں کو عبور کر ڈالا ہے جس کی بدولت اسلامی مزاحمتی محاذ، غاصب صیہونی رژیم کی جانب سے اپنے غیر قانونی دفاع میں حائل کی گئی تمام رکاوٹوں کو عنقریب ہی توڑ ڈالے گا۔ کتائب حزب اللہ کے ترجمان نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اسلامی مزاحمتی محاذ نے اپنے موجودہ محدود وسائل کے ذریعے امریکہ کو ناکوں چنے چبوا دیئے ہیں، کہا کہ غاصب صیہونی رژیم کے خلاف جدید و پیشرفتہ وسائل استعمال کئے جائیں گے۔ انہوں نے غاصب صیہونی رژیم کے خلاف فلسطینی مزاحمتی محاذ کے حالیہ "سیف القدس" مزاحمتی آپریشن کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس معرکے میں غزہ کے مزاحمتی محاذ کو ہی بالادستی حاصل رہی ہے جس کے سبب غاصب اسرائیلی رژیم کو طاقت کا نیا توازن بھی قبول کرنا پڑا ہے جبکہ آج کا میدان، اسلامی مزاحمتی محاذ کے ہاتھ میں ہے اور وہی آئندہ کے دفاعی توازن کا تعین بھی کرے گا۔ انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس وقت بھی ملک کے اندر امریکہ و اسرائیل کے خلاف 2 علیحدہ محاذوں پر جنگ لڑ رہے ہیں جبکہ اگر غاصب صیہونی رژیم نے کھلم کھلا جنگ چھیڑی تو اس صورت میں "جغرافیائی حدود" کی کوئی حیثیت باقی نہیں رہے گی درحالیکہ غاصب صیہونی رژیم ہم پر طاقت کا کوئی نیا توازن تھونپ سکتی ہے اور نہ ہی ہمیں جغرافیائی حدود عبور کرنے سے روکنے کی طاقت رکھتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 938755
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش