0
Tuesday 6 Jul 2021 01:20

اسلامی مزاحمت کا میڈیا اور نفسیاتی جنگ کے شعبے میں نیا باب کھولنے کا اعلان

اسلامی مزاحمت کا میڈیا اور نفسیاتی جنگ کے شعبے میں نیا باب کھولنے کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے آج بروز پیر 5 جولائی 2021ء اپنی تقریر میں اسلامی مزاحمتی بلاک کی آئندہ پالیسیز سے متعلق بعض اہم اور منفرد نکات بیان کئے ہیں۔ ان کے بیان شدہ نکات سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسلامی مزاحمت کی جانب سے میڈیا اور نفسیاتی جنگ کے شعبے میں ایک نئے باب کا آغاز ہونے والا ہے۔ اگرچہ 2006ء میں 33 روزہ جنگ کے دوران اسلامی مزاحمتی بلاک سیاسی اور فوجی شعبوں کے ساتھ میڈیا کے شعبے میں بھی طاقتور ہو چکا تھا لیکن یوں محسوس ہوتا ہے کہ اب میڈیا وار کے شعبے میں اسلامی مزاحمت ایک نیا باب کھولنے جا رہی ہے۔ اس شروعات کے بعد مدمقابل قوتوں کی میڈیا صلاحیتوں کو مدنظر رکھ کر اسلامی مزاحمت کی نرم جنگ اور میڈیا وار کی صلاحیتوں میں جدت لائی جائے گی۔
 
شاید یہ پہلی بار ہے جب حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے اس قدر میڈیا، نفسیاتی جنگ اور سوشل میڈیا کی اہمیت اور کردار پر زور دیا ہے۔ اسی طرح انہوں نے ان ذرائع ابلاغ کی صداقت اور سچائی پر بھی بہت زیادہ تاکید کی ہے۔ سید حسن نصراللہ نے اپنی آج کی تقریر میں ایسے ذرائع ابلاغ پر زور دیا ہے جو لوگوں تک درست انداز میں اور مکمل سچائی سے حقیقت پہنچائیں اور جھوٹ اور دیگر فریبکاری پر مبنی ہتھکنڈوں سے پرہیز کریں۔ انہوں نے میڈیا کے شعبے میں ترقی کو اسلامی مزاحمت کی کامیابیوں کیلئے ضروری قرار دیا اور اس پر زیادہ توجہ دینے کا مطالبہ کیا۔ حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے اپنی تقریر میں کہا کہ اسلامی مزاحمت کے مختلف میڈیا ذرائع اسلامی مزاحمت کی کامیابیوں اور دشمن پر مسلط کردہ مساواتوں پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔
 
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ اسلامی مزاحمت کے میڈیا ذرائع درست حقائق کی عکاسی اور ان پر مبنی تجزیات پیش کر کے ہماری کامیابیوں میں بہت اہم اور بنیادی کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے اپنی تقریر میں اس نکتے پر خاص تاکید کی کہ ہمارے میڈیا ذرائع کسی قیمت پر جھوٹ اور فریبکاری پر مبنی نفسیاتی جنگ کے ہتھکنڈے بروئے کار نہیں لاتے اور نہیں لائیں گے۔ اسلامی مزاحمت کے میڈیا ذرائع کی سب سے اہم خصوصیت سچائی اور حقائق کو درست انداز میں عوام تک پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے کے بدلتے حالات اور درپیش چیلنجز کے تناظر میں ہمارے میڈیا ذرائع کو بھی جدید سے جدید ہونے کی ضرورت ہے۔ سید حسن نصراللہ نے غزہ اور صہیونی رژیم کے درمیان حالیہ "سیف القدس معرکے" کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس میں اسلامی مزاحمت کی واضح فتح کے باوجود بعض عرب ذرائع ابلاغ نے اس کا انکار کرنے کی کوشش کی۔
 
حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے کہا کہ اس وقت اسلامی مزاحمتی بلاک کے خلاف شدید میڈیا جنگ جاری ہے اور اس کیلئے اربوں ڈالر کے اخراجات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں امریکہ کی جانب سے اسلامی مزاحمتی بلاک سے وابستہ متعدد نیوز چینلز اور نیوز ویب سائٹس کو بند کر دینے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ ہمارے یہ ذرائع ابلاغ بند کر دیے گئے ہیں لیکن وہ سوشل میڈیا اور جدید میڈیا ذرائع کو نہیں روک سکتے لہذا ہمیں ان پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم قدس شریف کی حمایت کیلئے اسلامی مزاحمت کے ذرائع ابلاغ کی زیادہ سے زیادہ حمایت کے خواہاں ہیں۔
خبر کا کوڈ : 941789
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش