0
Tuesday 31 Aug 2021 19:18

افغانستان سے امریکی انخلاء امت مسلمہ کی فتح ہے، سراج الحق

افغانستان اب بھارتی سازشوں اور ریشہ دوانیوں کا مرکز نہیں رہے گا، امیر جماعت اسلامی
افغانستان سے امریکی انخلاء امت مسلمہ کی فتح ہے، سراج الحق
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے افغانستان سے مکمل امریکی انخلا کو اسلامی تاریخ کا عظیم واقعہ قرار دیتے ہوئے افغان عوام، افغان طالبان اور اسلامی قوتوں کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دی ہے اور اس فتح کو امت مسلمہ کی فتح سے تعبیر کیا ہے۔ مرکز جماعت اسلامی منصورہ لاہور میں تربیتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا ہے کہ ثابت ہوگیا مومن کے جذبہ ایمانی اور حریت کے سامنے دنیاوی جاہ و جلال، ٹیکنالوجی اور جدید اسلحہ کوئی معنی نہیں رکھتا، افغان مجاہدین نے بیس سال ایک جذبہ پیہم کے تحت جارح طاقتوں کا مقابلہ کیا اور اللہ تعالیٰ نے انہیں فتح کی صورت میں عظیم نعمت سے نوازا، افغانستان اب بھارتی سازشوں اور ریشہ دوانیوں کا مرکز نہیں رہے گا اور طالبان کے اقتدار سے نہ صرف افغان سرزمین بلکہ پاکستان میں بھی امن اور استحکام آئے گا، افغان عوام نے بے سروسامانی اور انتہائی نامساعد حالات کے باوجود کسی سپر طاقت کے سامنے سرنگوں نہیں کیا اور تین طاقتوں کو شکست سے دوچار کیا، اس فتح نے کشمیری حریت پسندوں، فلسطین کے مسلمانوں سمیت پوری امت میں ایک نئی روح بیدار کر دی اور اب وہ وقت دور نہیں جب مسلمانوں پر ٹوٹنے والے ظلم اور جبر کے پہاڑ ریزہ ریزہ ہوجائیں گے اور بھارت اور اسرائیل کو ہزیمت اٹھانا پڑے گی۔

سراج الحق نے اس ضروت پر بھی زور دیا کہ اب امریکہ، بھارت اور دیگر سازشی عناصر افغانستان میں بدامنی پیدا کرنے سے باز رہیں، عالمی برادری افغانستان میں خوشحالی اور استحکام کیلئے اسلامی قوتوں کی مدد کریں، طالبان میں مکمل صلاحیت ہے کہ وہ افغانستان کو امن اور ترقی کا گہوارہ بنا سکیں۔ ملکی حالات کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو برسوں میں پاکستان کے قرضہ میں بائیس فیصد اضافہ ہوا جس سے ملک کے ذمہ ٹوٹل قرضہ انتالیس ہزار ارب کے قریب پہنچ گیا۔ موجودہ حکومت نے سود پر قرض لینے کے سابقہ ریکارڈ توڑ دیئے، کورونا کی وجہ سے قرض کی ادائیگی کیلئے حکومت کو کچھ وقت ملا ہے تاہم سٹیٹ بنک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو اگلے برس تک سود سمیت قسطوں کی ادائیگی کے لیے بیس ارب ڈالر درکار ہوں گے، ملکی قرضہ جی ڈی پی کے اسی فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ انہوں نے حیرانی کا اظہار کیا کہ معلوم نہیں کن وجوہات کی بنیاد پر وزیراعظم حکومت کی پرفارمنس کو شاندار قرار دے رہے ہیں؟ حقیقت سب کے سامنے ہے، غربت، مہنگائی اور بے روزگاری نے عوام کی چیخیں نکلوا دیں، موجودہ بجٹ کا بھی ایک تہائی سے زیادہ حصہ قرض کی ادائیگی کی نذر ہو جائے گا اور حالات اسی طرح رہے، تو اگلے برس ترقیاتی کاموں کیلئے خزانہ میں ایک روپیہ بھی نہیں بچے گا۔

امیر جماعت نے حکمرانوں کے اس بیان کو کہ امریکی فورسز اکیس سے تیس دن تک ملک میں قیام کریں گی انتہائی مضحکہ خیز قراد دیا اور کہا کہ اس ایشو پر فوری طور پر اسمبلی میں بات ہونی چاہیے، قوم حکمرانوں کے وعدوں پر یقین نہیں کرتی، خود حکومت کے مطابق اس وقت نیٹو فورسز سے وابستہ پانچ ہزار افراد طورخم، چمن بارڈر اور ہوائی سفر کے ذریعے پاکستان پہنچ چکے ہیں اور شاندار ہوٹلوں میں رہائش پذیر ہیں، سوال یہ ہے کہ یہ لوگ مزید ایک ماہ تک ملک میں کیا کریں گے؟ انہوں نے مطالبہ کیا کہ خطے کی صورتحال کی وجہ سے ان لوگوں کو فوری طور پر اپنے اپنے ممالک بھیجا جائے، پاکستان غیر ملکی فورسز کو ٹھہرانے کا متحمل نہیں ہو سکتا، اس سے بدامنی اور حالات کے خراب ہونے کا خدشہ بھی ہو سکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 951421
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش