0
Friday 3 Sep 2021 19:51

علامہ جواد نقوی کا کراچی میں فرقہ وارانہ کانفرنس کے شرکاء پر مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ

علامہ جواد نقوی کا کراچی میں فرقہ وارانہ کانفرنس کے شرکاء پر مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ
اسلام ٹائمز۔ جامعہ عروة الوثقیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے جامعہ مسجد بیت العتیق لاہور میں خطبہ جمعہ میں حالات حاضرہ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امریکہ کے انخلا کے بعد طالبان کے پاکستان میں حامیوں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے، جیسا کہ پاکستانی فوج کے ترجمان نے یہ خدشہ ظاہر کیا تھا کہ طالبان کی افغانستان میں کامیابی سے پاکستان میں طالبان کے سلیپنگ سیلز دوبارہ متحرک ہونے کا خطرہ موجود ہے اور اب یہ خطرہ منڈلانے لگا ہے۔ علامہ جواد نقوی کا مزید کہنا تھا کہ دو دن قبل کراچی میں لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ، دہشت گرد گروہ اور جو دہشت گردی کی مائیں ہیں، جہاں سے دہشت گردی پھوٹی ہے، ان افراد کی تقریروں کو میڈیا نے نشر کیا ہے۔ ان کا یہ رویہ اور بیان یہ سب طالبان کی امریکہ کے خلاف کامیابی کے بعد کا رویہ ہے اور ان کا یہ رویہ اب پہلے سے زیادہ جارحانہ ہے۔

اس کانفرنس میں وہی لب و لہجہ استعمال کیا گیا، جو ضیاء الحق کے دور میں ہوتا تھا۔ ان دہشت گردوں نے جو زبان استعمال کی ہے، جس میں اہل تشیع کی اذان بند کرنے اور اس پر دہشت گردی کا مقدمہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ یہ دہشت گرد کھلے عام یہ ڈائیلاگ بیان کر رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کہ افغانستان کے طالبانوں نے جلوس عزاء کی حفاظت کی اور پاکستان میں یہاں دہشت گرد لوگ اذان بند کرنے اور امام بارگاہ گرانے کا اعلان کر رہے ہیں۔ علامہ جواد نقوی نے  مطالبہ کیا کہ پاکستان کی سلامتی کے ادارے اس طبقہ کی حوصلہ شکنی کریں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ملت تشیع پاکستان پہلے ہی لشکر یزید سے بدتر لشکر کے باعث اندرونی یلغار کا شکار ہے، لہذا پاکستان کے شیعہ جوانوں کو بیداری کی ضرورت ہے۔

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ پاکستان کے تشیع کو بدامنی کے میدان میں اتارنے کی کوشش کی جاری ہے، عوام کو اس منصوبہ سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملت تشیع اس فرقہ واریت کی لہر سے باہر آجائے، یہ دشمن کا بنایا ہوا میدان ہے، جس سے پیشہ وروں اور قاتلوں کا مفاد جڑا ہوا ہے، ہمیں اپنے میدان میں رہ کر دفاع کرنا چاہیئے۔ فرقہ واریت ملک کیلئے نقصان دہ ہے۔ اس لئے ملت تشیع فرقہ واریت سے لاتعلقی کا اظہار کرے، لیکن اپنے مذہب و دین کا دفاع ضروری ہے۔ علامہ جواد نقوی نے اپنے خطاب میں مطالبہ کیا کہ کراچی میں منعقدہ فرقہ وارانہ کانفرنس میں شریک ہر فرد پر ایف آئی آر ہونی چاہیئے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں اہل سنت علماء فرقہ واریت کے ہرگز حامی نہیں ہیں، وہ دہشت گرد گروہوں کے پریشر میں آجاتے ہیں اور انہیں دھمکایا جاتا ہے جبکہ وہ کسی بھی فرقہ وارانہ سرگرمی کے بھی حامی نہیں ہوتے۔
خبر کا کوڈ : 951961
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش