0
Friday 17 Sep 2021 18:45

انسداد جبری تبدیلی مذہب بل کو مسترد کرتے ہیں، پیر منور شاہ جماعتی

انسداد جبری تبدیلی مذہب بل کو مسترد کرتے ہیں، پیر منور شاہ جماعتی
اسلام ٹائمز۔ تحریک عظمت آل و اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زیراہتمام لاہور میں ہنگامی اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں انسداد جبری تبدیلی مذہب بل کو یکسر مسترد کرتے ہوئے متفقہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا گیا کہ یہ بل مکمل طور پر غیر اسلامی، غیر آئینی اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور شریعت سے متصادم ہے، 19 سال کی عمر سے پہلے اسلام لانے پر پابندی عائد نہیں کی جا سکتی۔ اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے تحریک کے سرپرست اعلیٰ سجادہ نشین امیر ملت پیر سید منور حسین جماعتی نے کہا کہ اس بل کے ذریعے غیر مسلم آقاؤں کو خوش کرنا مقصود ہے، تمام غیر آئینی ہتھکنڈوں اور اسلام سے متصادم قانون سازی نہیں ہونے دینگے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل قانون شریعت اسلامیہ اور عدل وانصاف کے تقاضوں کو پامال کرنے متراف ہے، لہٰذا حکومت ایسی قانون سازی سے باز رہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے انسداد جبری تبدیلی مذہب بل کو پارلیمنٹ میں لانے کیلئے کی جانیوالی لابنگ کی بھی مذمت کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تبدیلی مذہب کے عنوان سے اٹھارہ سال سے کم عمر افراد پر قبول اسلام روکنے کیلئے قانون سازی درحقیقت اسلام مخالف قوانین کو پاکستانی اکثریتی مسلم آبادی پر مسلط کرنے کی منظم منصوبہ بندی اور اسلام اور آئین پاکستان کیخلاف سازش کا حصہ ہے، کیونکہ اگر اس مجوزہ قانون کو موجودہ صورت میں لاگو کیا جاتا ہے تو کوئی ایک بھی اٹھارہ سال سے کم عمر فرد قانوناً اسلام قبول نہیں کر سکے گا۔ مفتی محمد اقبال چشتی نے کہا کہ پاکستان میں اسلام قبول کرنے کو جرم بنانے کیلئے قانون سازی پر کام شرمناک عمل ہے، شنید ہے کہ مذہبی اقلیتوں کی جبری مذہب کی تبدیلی کے نام پر ایک بل بنایا گیا ہے جو اس وقت اسلامی نظریاتی کونسل اور وزارت مذہبی امور کے زیر غور ہے اور اگر اس بل کو قانون بنا دیا گیا تو اسلام قبول کرنے پر پاکستان میں پابندی لگ جائیگی اور اسلام کی تبلیغ کرنیوالے مجرم ٹھہریں گے، ہم اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔

ڈاکٹر مفتی عبدالکریم کا کہنا تھا کہ اگر اس مجوزہ قانون کو لاگو کیا جاتا ہے تو ایک تو کوئی بھی اٹھارہ سال سے کم عمر اسلام قبول نہیں کر سکے گا اور دوسرا اٹھارہ سال سے بڑا کوئی شخص بھی آسانی سے اسلام قبول نہیں کر سکے گا کہ اس کیلئے کچھ ایسی سخت شرائط لگا دی گئی ہیں کہ اسلام قبول کرنا ناممکن نہیں تو مشکل ضرور ہو جائیگا۔ مفتی محمد فیصل عباس جماعتی اور مفتی محمد ضیاء الحسنین صدیقی نے کہا کہ خدارا حکمران ہوش کے ناخن لیں، یہ ملک کلمہ طیبہ کے نام پر حاصل کیا گیا ہے اور یہاں پر ایسے قوانین کا نفاذ دین اسلام کی تعلیمات کے یکسر منافی ہے۔
خبر کا کوڈ : 954341
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش