0
Thursday 28 Oct 2021 10:19

کراچی میں جشن صادقین (ع) اور اتحاد امت سیمینار, شیعہ سنی علماء کرام کی شرکت

کراچی میں جشن صادقین (ع) اور اتحاد امت سیمینار, شیعہ سنی علماء کرام کی شرکت
اسلام ٹائمز۔ ہیئت آئمہ مساجد و علماء امامیہ پاکستان کے زیر اہتمام ولادت باسعادت حضرت خاتم الانبیا محمد مصطفیٰ (ص) اور حضرت امام جعفر صادق (ع) کی مناسبت اور امام خمینی (رح) کے فرمان کے مطابق 12 تا 17 ربیع الاول ہفتہ وحدت کی مناسبت سے جشن میلاد اور اتحاد امت سیمینار منعقد کیا گیا۔ بھوجانی ہال کراچی میں منعقدہ اس سیمینار کی ابتدا میں ہیئت آئمہ مساجد و علماء امامیہ پاکستان کے مرکزی جوائنٹ سیکریٹری علامہ سید صادق تقوی نے سیمینار کے مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے علمائے کرام کی ذمہ داریوں کو بیان کیا۔ انہوں نے کہا کہ علماء اپنے معاشرے کے نباض ہوتے ہیں اور انہیں چاہیئے کہ وہ درد کی صحیح تشخیص کرتے ہوئے دوا اور راہ حل کو پیش کریں۔ انہوں نے علماء پر زور دیا کہ وہ نوجوان نسل کی رہنمائی کیلئے علم و عمل کے ساتھ آگے بڑھیں، علماء معاشرے کیلئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتے ہیں اور معاشرے میں ان کے کردار و عمل کو باریک بینی کے ساتھ دیکھا جاتا ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس وقت پاکستان کو جن بین الاقوامی سازشوں کا سامنا ہے اور اندرونی سطح پر تکفیری طاقتیں پاکستان کی نظریاتی بنیادوں کو کھوکھلا کرنا چاہتی ہیں تو ایسے موقع پر علماء ہی اپنا منفرد کردار ادا کر سکتے ہیں۔

مہمان خصوصی جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امیر اسد للہ بھٹو نے اپنے مرکزی خطاب میں کہا کہ اس وقت امت مسلمہ کو اتحاد کی جتنی ضرورت ہے کسی اور دور میں نہیں رہی ہے، رسول اکرم ؐ ک ذات اقدس تمام مسلمانوں کیلئے محور و مرکز اتحاد ہے اور ہم سب کو اسی پر جمع ہونا ہے۔ انہوں نے دشمنان پاکستان کی سازشوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہود و ہنود پاکستان کی ترقی کے دشمن ہیں اور نہیں چاہتے کہ پاکستان ترقی کرے، فرقہ وارانہ عدم ہم آہنگی پاکستان کی قاتل ہیں۔ انہوں نے امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے علما کے کردار پر زور دیا۔ اسداللہ بھٹو نے مسالک و مکاتب کے درمیان فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے کیلئے ہیئت آئمہ مساجد و علماء امامیہ پاکستان کے کردار کو سراہا۔

اسداللہ بھٹو نے امام خمینیؒ کی بصیرت کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ امام خمینیؒ نے چالیس سال قبل ہی مسلمانان عالم کو عالمی سامراج کی چالوں سے خبردار کر دیا تھا اور شیعہ سنی مکاتب فکر کے علما پر زور دیا تھا کہ وہ اتحاد کیلئے عملی اقدامات کریں۔ علامہ علی مرتضیٰ زیدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اللہ کے حکم کے مطابق رسول اللہ (ص) کی سیرت طیبہ میں ہمارے لئے اسوہ حسنہ موجود ہے اور جس کی پیروی و اطاعت ہم کو دنیا و آخرت میں کامیابی سے ہمکنار کرسکتی ہے۔ مولانا رضی حیدر زیدی نے اختتامی کلمات ادا کرتے ہوئے مہمانوں اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور اتحاد کی فضاء کو باقی رکھنے کیلئے ہیئت کے کردار کو سراہا۔ ممتاز اہل سنت عالم دین اور داعی اتحاد بین المسلمین مولانا شاہ فیروز الدین رحمانی، مولانا ناصر مہدوی، ذاکرین امامیہ کے صدر نثار احمد قلندری و دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔

اتحاد امت سیمینار کے اختتام پر قراردادیں بھی پیش کی گئیں:

* علما کا یہ اجتماع شیعہ سنی وحدت پر یقین رکھتے ہوئے اس بات کا اعلان کرتا ہے کہ ہم مسلمانان پاکستان، اسلام کے قلعے کی حفاظت کیلئے متحد ہیں۔
* اتحاد امت سیمینار  تمام مکاتب فکر کے علما کو عملی دعوت اتحاد دیتا ہے۔
* اتحاد امت سیمینار کشمیر، فلسطین اور یمن میں جاری ظلم و ستم اور ریاستی دہشتگردی نیز افغانستان میں داعش کی خون آشامی کی پُرزور مذمت کرتا ہے۔
* اتحاد امت سیمینار حضرت امام خمینیؒ کے حکم پر ہفتہ وحدت کے عنوان سے اہل سنت آئمہ جمعہ و جماعات کو دعوت اتحاد دیتا ہے۔
* اتحاد امت سیمینار پاکستان کے خلاف دشمنوں کی ہر سازش کے خلاف قوم کو متحد رہنے اور قائداعظم محمد علی جناحؒ کے فرمودات کی روشنی میں اتحاد، ایمان اور تنظیم کو عملی جامہ  پہنانے کی جانب دعوت دیتا ہے۔
* ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ میڈیا کے ذریعے سے پھیلائی جانے والی بے حیائی کا سدباب کیا جائے اور ایسے ڈراموں اور پروگراموں کا سلسلہ بند کیا جائے، جو اسلامی اقدار، حکم قرآنی اور سنت نبویؐ کے سراسر خلاف ہیں۔
* اتحاد امت سیمینار عوام میں مہنگائی کیلئے پائی جانے والی بے چینی کو دور کرنے کیلئے حکومت سے ایسے اقدامات کو اٹھانے کیلئے دعوت دیتا ہے، جس سے غریب عوام کو دو وقت کی روٹی اور زندگی کی بنیادی سہولیات میسر آسکیں۔
* ہیئت آئمہ مساجد و علماء امامیہ پاکستان شیعہ سنی خطبا، آئمہ جمعہ و جماعات سے درخواست کرتی ہے کہ وہ اپنے خطبات میں مہنگائی، بے روزگاری، بدعنوانی، معاشرتی ظلم و ستم، بے حیائی، ٹی وی چینلوں کی من مانی اور اسلامی و قرآنی احکامات و اقدار کا مذاق بنانے والے ملکی و غیر ملکی ڈراموں اور پروگراموں کی نشریات پر پابندی لگائے۔
خبر کا کوڈ : 960788
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش