0
Monday 8 Nov 2021 18:56

سندھ میں زرداری نظام صرف اپنے زر کو بچانے کیلئے چل رہا ہے، خرم شیر زمان

سندھ میں زرداری نظام صرف اپنے زر کو بچانے کیلئے چل رہا ہے، خرم شیر زمان
اسلام ٹامز۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے صوبے بھر اور خاص طور پر کراچی میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز سے متعلق سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کردی۔ پٹیشن میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ سی پی ایل سی نے جنوری سے ستمبر تک ہونے والی وارداتوں کا ڈیٹا ریلیز کیا ہے، ابتدائی دس ماہ میں 173 فور ویل گاڑیاں چھینی گئی ہیں، دس ماہ میں 1309 گاڑیاں چوری ہوئی، دس ماہ میں 18 ہزار 781 موبائل فونز چھینے گئے، بھتہ خوری کے 154 واقعات رپورٹ ہوئے، سندھ حکومت شہریوں کے جاں و مال کے تحفظ کی ذمہ دار ہے، سندھ حکومت صوبے بھر میں اسٹریٹ کرائم پر قابو پانے میں ناکام ہوچکی ہے، اندرون سندھ میں ڈاکو راج ہے کچے کا علاقہ نو گو ایریا بنا ہوا ہے، دن با دن جرائم میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، حکمران جماعت کے ایم پی اے جام اویس کے تشدد سے شہری ناظم جوکھیو نامی شہری ہلاک ہوگیا ہے، سندھ حکومت ناظم جوکھیو کے قتل کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کاروائی کرے۔

خرم شیر زمان نے درخواست میں عدالت سے استدعا کی کہ سندھ حکومت، آئی جی سندھ کو اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں پر قابو پانے کا حکم دیا جائے، اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں کا سے متعلق ہر پولیس اسٹیشن کی رپورٹ طلب کی جائے۔ پٹیشن جمع کروانے کے بعد خرم شیر زمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں لوگ گھروں سے نکلتے ہوئے خوف میں مبتلا ہوتے ہیں، لوگوں نے اپنی گاڑیوں میں سفر چھوڑ دیا ٹیکسی یا رکشہ کررہے ہیں، کراچی میں موٹر سائکلیں چھیننے کی وارداتیں بڑھ گئی ہیں، سندھ میں زرداری نظام صرف اپنے زر کو بچانے کیلئے چل رہا ہے، بڑے سرکار اور چھوٹے سرکار اپنے زر کی فکر میں لگے ہیں، پیپلز پارٹی کے وزراء اور قیادت نے تیرہ سال میں جو مال بنایا ہے اسے بچانے کی فکر میں ہیں۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ پی ٹی آئی رہنما اظہر لغاری، عدنان اسماعیل، فراز لاکھانی موجود تھے۔ خرم شیر زمان نے مزید کہا کہ آٹھ ماہ میں کراچی میں 1700 گاڑیاں چوری ہوچکی ہیں، پچھلے آٹھ ماہ میں 35 ہزار موٹر سائیکلیں چھینی گئیں، اب تک 46500 موبائل فون چھینے گئے جو رپورٹ ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی عوام میں کوئی دلچسپی نہیں، اگر تیرہ سالہ ڈیٹا دیں تو لوگ بیہوش ہوجائیں گے، سندھ کے لوگوں کو پیپلز پارٹی کے اقتدار میں زندہ رہنا مشکل ہوگیا ہے، بڑھتے ہوئے جرائم کے حوالے سے سندھ اسمبلی میں آواز اٹھا چکے ہیں، اسٹریٹ کرائمز سے متعلق ایوان کے بعد ڈی جی رینجرز سے ملاقات کی، ڈی جی رینجرز نے کہا اختیارات دلوا دیں تو یہ کام بھی کرلیں گے، سندھ میں قیام امن میں رینجرز کا بہت بڑا کردار ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سندھ میں عوام کے تحفظ کیلئے کون سی قانون سازی کی گئی؟ جرائم کو روکنے کیلئے کیا قانون سازی کی گئی؟ ہمارے بلز کو ایجنڈے پر نہیں لیا جاتا، زرداری لیگ عوام کو کچھ نہیں دینے والی، لاڑکانہ میں قتل کا واقعہ ہوا، کراچی میں ناظم جوکھیو کو غیر ملکیوں کیلئے قتل کیا گیا، دونوں واقعات میں پیپلز پارٹی کے ایم پی ایز ملوث ہیں، پہلے قتل کرتے ہیں پھر ان کے گھر پر جاکر رونا دھونا کرتے ہیں، کراچی کا وہ وقت یاد آجاتا ہے، پہلے قتل کرتے تھے پھر جنازہ میں شریک ہوتے تھے، کراچی کے لوگوں کے پاس تحریک انصاف کے علاوہ کوئی آپشن نہیں۔
خبر کا کوڈ : 962634
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش