0
Monday 8 Nov 2021 21:08

اگر ڈاکٹرز نے ہڑتال کی تو نوکری چلی جائیگی، عدالت کا حکم

اگر ڈاکٹرز نے ہڑتال کی تو نوکری چلی جائیگی، عدالت کا حکم
اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے سرکاری ہسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال سے متعلق آئینی درخواست پر سماعت کے دوران چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس عبداللہ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سماعت کے دوران ینگ ڈاکٹرز پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ آج آپ نے پھر جلوس نکالا، کیوں؟ کیوں غلط کام کرتے ہیں آپ۔ جس پر وائی ڈی اے نے بیان دیا کہ ہمارے ایک ڈاکٹر کو قتل کیا گیا۔ ملزمان کی گرفتاری کے لئے ریلی نکالی۔ چیف جسٹس نے ینگ ڈاکٹرز کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ کیا ڈاکٹر کو سرکار نے مارا ہے۔ ڈاکٹرز نظام کو چلنے دیں قانونی راستہ اپنائیں۔ پولیس تحقیقات کر رہی ہے۔ نامعلوم ملزمان تک پہنچنے میں پولیس کو وقت درکار ہوتا ہے۔ کسی کے پاس جادو کا چراغ نہیں کہ رگڑا اور ملزم حاضر ہو جائے۔

چیف جسٹس نے ینگ ڈاکٹرز کو ہڑتال اور ریلیاں نہ نکالنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے ریمارکس دیئے کہ اب اگر کوئی بھی ڈاکٹر بائیکاٹ کرے گا، تو اس کی نوکری چلی جائیگی۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ خلاف ورزی پر توہین عدالت کی کارروائی ہوگی۔ عدالت نے کہا کہ وائی ڈی اے پیرا میڈیکس کو اپنے آپ سے الگ رکھیں۔ ان کی 24 گھنٹے کی ڈیوٹی لگائیں گے۔ ڈیوٹیز بوجھ لگنا شروع ہو جائیں گی، تو وہ وائی ڈی اے کے خلاف ہونگے۔ سماعت کے دوران محکمہ صحت نے مسائل کے حل سے متعلق اقدامات کے بارے میں تحریری رپورٹ جمع کرا دی، جبکہ ینگ ڈاکٹرز نے بھی مسائل سے متعلق تحریری جواب جمع کرا دیا۔ جس کے بعد عدالت نے آئینی درخواست پر سماعت 15 نومبر تک ملتوی کر دی۔
خبر کا کوڈ : 962650
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش