اسلام ٹائمز۔ نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) کے کوآرڈینیٹر مہر خالق داد لک نے نیشنل ایکشن پلان کی ترمیم شدہ پالیسی کا مسودہ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کو پیش کر دیا۔ مسودہ قومی پالیسی برائے انسداد تشدد اور انتہاء پسندی 2021ء نیشنل کاؤنٹر ٹیرارزم اتھارٹی نے تیار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق رواں سال ماہ اگست میں انسداد دہشتگردی اور انسداد انتہاء پسندی سے متعلقہ مختلف شراکت داروں کے باہمی صلاح مشورے کے نتیجے میں نیشنل ایکشن پلان کی نظرثانی کی گئی۔ نیکٹا کو یہ ذمہ داری نظرثانی شدہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے سلسلے میں سونپی گئی تھی، پالیسی کا مسودہ دو حصوں پر مشتمل ہے۔
ذرائع کے مطابق مسودے کا پہلا حصہ پالیسی کی وضاحت کرتا ہے، جبکہ حصہ دوم اس کے ادارہ جاتی نفاذ سے متعلقہ ذمہ داریوں اور مختلف محکموں کے کردار پر روشنی ڈالتا ہے۔ پالیسی کا مسودہ مرتب کرنے کیلئے 250 سے زائد ماہرین سے مشاورت کی گئی۔ پالیسی مرتب کرنے کیلئے پچھلے تین ماہ کے دوران نیکٹا نے صوبوں اور وفاقی سطح پر موجود مختلف مکاتب فکر بشمول صحافی، علماء، دانشور، اقلیتی نمائندوں، وکلاء، محققین، انسانی حقوق کے تحفظ کے اداروں اور سول سوسائٹی کے ماہرین سے مشاورت کی۔