کوئٹہ:
اسلام ٹائمز۔ وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تمام غیرقانونی راستے بند کردیئے، نوے ہزار افغان باشندوں کے شناختی کارڈ منسوخ کیے جاچکے ہیں۔ حالات بہتر بنانے کیلئے وفاق بلوچستان حکومت کی ہر طرح کی مدد کرے گا۔ رحمان ملک نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان آمدورفت امیگریشن چیک پوسٹ کے ذریعے ہوگی۔ نوے ہزار افغانیوں کے شناختی کارڈ منسوخ کر دیئے گئے ہیں جبکہ صوبے بھر میں غیر ملکیوں کے شناختی کارڈز کی جانچ پڑتال جاری ہے۔ رحمان ملک نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تمام غیر قانونی راستے بند کردیئے گئے ہیں۔ خیبرپختونخوا سے بلوچستان تک بارڈر امیگریشن کاؤنٹر قائم کیے جائیں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بلوچستان میں اغواء برائے تاوان کی وارداتوں میں کمی آئی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ کوئٹہ شہر میں داخلے کے لیے چھ انٹری پوائنٹس پر اتفاق ہوا ہے۔
واضح رہے کہ رحمان ملک صاحب کی جانب ایسے کئی بیانات داغے جاچکے ہیں لیکن بلوچستان اور کوئٹہ میں نہ کوئی دہشتگردی کم ہوئی ہے اور نہ ہی ٹارگٹ کلنگ جبکہ امن وامان کی صورتحال دن بدن بگڑتی جارہی ہے، شہر میں اگر چند دن آرام اور سکون سے گزر جائیں تو وزیر داخلہ فوراً اس کا کریڈٹ لینا شروع کردیتے ہیں کہ اُن کی کوششوں سے امن قائم ہوا ہے، اور شائد یہی وہ وجہ ہے کہ جس کی وجہ سے اُن کی شخصیت اب مشکوک ہوکر رہ گئی ہے۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ ذوالفقار مرزا رحمان ملک سے متعلق درست کہتے کہ وہ پیدائیشی جھوٹے انسان ہیں۔