0
Monday 17 Aug 2009 09:44

غزہ میں بد امنی کے پیچھے اسرائیلی خفیہ ایجنسیوں کا ہاتھ ہے: مصری پارلیمنٹیرین

غزہ میں بد امنی کے پیچھے اسرائیلی خفیہ ایجنسیوں کا ہاتھ ہے: مصری پارلیمنٹیرین
قاہرہ میں ہفتے کے روز ایک اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے پارلیمنٹ میں اخوان المسلمین کے رکن فرید اسماعیل نے کہا کہ غزہ کے علاقے رفح میں فلسطینی پولیس اور انصار جنداللہ کے درمیان جھڑپوں کے پیچھے غیر ملکی ہاتھ ہے۔ اسرائیلی خفیہ ادارے فلسطین بالخصوص غزہ میں امن و امان کی صورت حال کو خراب کر رہے ہیں اور انتہا پسند جماعتوں کے ذریعے تخریبی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔
فرید اسماعیل نے مزید کہا کہ اسرائیلی جاسوس اپنے ایجنٹوں کے ذریعے تحریک مزاحمت کو کچلنا چاہتے ہیں اور غزہ میں حماس کی حکومت کو بدنام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں انتہاپسند جماعتوں کی سرگرمیاں نہایت تشویشناک ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں فرید اسماعیل نے کہا کہ گذشتہ برس غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے دوران فلسطینی عوام نے جس جرات اور عزم و استقامت کے ساتھ مزاحمت کا ثبوت پیش کیا اس سے اسرائیل شدید بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے ایجنٹوں کے ذریعے غزہ میں مزاحمت کی پیٹھ میں خنجر گھونپنا چاہتا ہے۔ انہوں نے باغی گروہ جند اللہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے غیر قانونی ہتکھنڈوں سے باز آ جائیں کیونکہ ان کے اقدامات فلسطینی عوام کی نہیں بلکہ اسرائیل کی خدمت ہے۔ غزہ میں بد امنی سے صرف اسرائیل کو فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال تک یہودی آبادکاری روکنے کے بدلے میں عرب اور اسلامی ممالک کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام، مجاہدین کو اسلحہ کی فراہمی پر پابندی اور مشرق وسطیٰ میں نام نہاد امن عمل جیسے اقدامات کا مقصد تحریک آزادی کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سبو تاژ کرنا ہے اور بے سود مذاکرات کے ذریعے وقت کا ضیاع ہے۔

خبر کا کوڈ : 9929
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش