0
Monday 28 May 2012 02:39

قومی آزادی کا سودا ڈالروں کے عوض نہیں ہونے دیں گے، دفاع پاکستان کونسل

قومی آزادی کا سودا ڈالروں کے عوض نہیں ہونے دیں گے، دفاع پاکستان کونسل
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کی آزادی افغانستان کی آزادی کے ساتھ منسلک ہے، نیٹو سپلائی بحالی کا فیصلہ دم توڑتے نیٹو افواج کو آکسیجن فراہم کرنے کے مترادف ہوگا۔ حکمران آئندہ 15 دنوں میں سپلائی بحال کرنا چاہتے ہیں، لانگ مارچ کا ہتھیار مناسب وقت پر استعمال کریں گے، قومی آزادی کا سودا ڈالروں کے عوض نہیں ہونے دیں گے۔ قوم بیدار ہے، لاکھوں کی تعداد میں جب لوگ نکلیں گے تو نیٹو کی سپلائی جہاں سے شروع ہوگی وہیں ختم ہوجائے گی۔ ان خیالات کا اظہار دفاع پاکستان کونسل کے مرکزی قائدین نے ادارہ نور حق میں منعقدہ دفاع پاکستان کونسل کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

کنونشن سے جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منور حسن، جنرل سیکریٹری لیاقت بلوچ، جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ محمد سعید، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد، جمعیت علمائے اسلام ( س ) کے رہنما مفتی عثمان یار خان، جماعت الدعوۃ کے رہنما قاری محمد یعقوب، امیر حمزہ، اہلسنت و الجماعت کے رہنما مولانا تاج محمد حنفی، جمعیت اہلحدیث کے معتصم الہی ظہیر، انصار الامہ کے امیر مولانا فضل الرحمن خلیل، تحریک دفاع پاکستان کے زاہد بختاوری، مسلم لیگ شیر بنگال کے ڈاکٹر علاؤ الدین، جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی، نائب امیر نصراللہ خان شجیع، محفوظ یار خان ایڈووکیٹ، مولانا یار محمد، دانش دیدار اور دیگر نے خطاب کیا۔

رہنماؤں نے کہا کہ دفاع پاکستان کونسل پاکستان کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کیلئے تیار ہے، امریکا، نیٹو اور بھارت اسلام اور مسلمانوں کے دشمن ہیں، یہ ہم سے جذبہ جہاد چھیننا چاہتے ہیں، اس لئے اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اہل کراچی تنہا نہیں 18 کروڑ عوام اہل کراچی کے ساتھ ہیں، ہم دشمن کی آنکھوں میں آنکھ ڈال کر بات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری منزل واضح اور دو ٹوک ہے، جو لوگ پاکستان کی شناخت ختم کرنا چاہتے ہیں، ہماری لڑائی ان سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا میں سب سے زیادہ قرآن جلائے گئے، امریکی فوج کو مکہ مدینہ پر حملے کی تربیت دی جارہی ہے۔ ان عزائم کے بعد امریکا سے سودے بازی نہیں ہوسکتی۔ مکہ مدینہ پر ہزاروں جانیں قربان کرنے کو تیار ہیں۔ مل کر امریکی اور اتحادیوں کو بھگائیں گے، پاکستان کی آزادی افغانستان کی آزادی کے ساتھ منسلک ہے۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ حکمران آئندہ پندرہ دنوں میں سپلائی کھولنا چاہتے ہیں، وزیراعظم کا بیان شرمناک ہے۔ جب تک اسلام کی آواز اسمبلی میں نہیں گونجے گی کوئی نظام کامیاب نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ جب قیادت بے ایمان ہو تو برکتیں اٹھ جاتی ہیں اور اللہ کا عذاب آتا ہے۔ پاکستان کی سیاست میں کراچی کا سب سے اہم کردار ہے ۔ سپلائی لائن کراچی سے ہی رک سکتی ہے، کراچی میں سپلائی لائن کو آئین اور قانون کے ذریعے روکا گیا تو یہ اسلام اور ملک کی بڑی خدمت ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 166158
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش