0
Friday 13 Dec 2013 00:16

بلوچستان بلدیاتی انتخابات، 4 ووٹ لیکر کامیاب ہونیوالے امیدوار نے ٹرن آؤٹ کا پول کھول دیا

بلوچستان بلدیاتی انتخابات، 4 ووٹ لیکر کامیاب ہونیوالے امیدوار نے ٹرن آؤٹ کا پول کھول دیا

اسلام ٹائمز۔ بلوچستان میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے کامیاب انعقاد کے دعووں پر صوبائی حکومت، الیکشن کمیشن اور حکومتی اتحادی جماعتیں خوشی سے پھولے نہیں سما رہی ہیں۔ الیکشن کمیشن کے 40 فیصد ٹرن آوٹ کے دعوے کی قلعی خود اس کا ریکارڈ کھول رہا ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ الیکشن میں عوام کی بھرپور دلچسپی کے باعث ٹرن آوٹ چالیس فیصد سے زائد رہا، لیکن اس دعوے کی قلعی خود الیکشن کمیشن کی ویب سائیٹ پر جاری کئے جانے والے ریکارڈ نے کھول دی۔ بلوچستان کے ضلع چاغی کی یونین کونسل بربچاہ کے وارڈ نمبر 6 سے پیپلزپارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ( ق) کے امیدوار چار چار ووٹ حاصل کرسکے۔ جنکی جیت کا فیصلہ ٹاس نے کیا۔ کوہلو کی یونین کونسل سپید کے وارڈ نمبر 7 سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار میرحاجی خان صرف سات ووٹ لے کر ہی کامیاب ہو گئے۔ اسی طرح قلعہ سیف اللہ کی یونین کونسل بادینی کے وارڈ نمبر 5 سے کامیاب ہونے والے جمعیت علماء 4 اسلام (ف) کے امیدوار سعداللہ نے صرف 10 ووٹ حاصل کئے۔ یونین کونسل طبلی کے وارڈز سے جمعہ خان نے 11، محراب خان نے 15ووٹ حاصل کرکے ہی کامیابی حاصل کی۔ صوبے بھر میں 7190 نشستوں میں سے 2507 امیدوار تو پہلے ہی بلامقابلہ منتخب ہو گئے اور 513 نشستیں خالی ہیں، لیکن 4169 نشستوں پر ہونے والے انتخاب میں عوام کی دلچسپی کا حال یہ تھا کہ بلوچستان بھر میں پچاس سے بھی کم ووٹ لے کر کامیاب ہونے والے نومنتخب کونسلرز کی تعداد ڈیڑھ سو سے زیادہ ہے۔ جبکہ ایک سو سے بھی کم ووٹ لے کر کامیاب ہونے والے امیدواروں کی تعداد 700 کے لگ بھگ ہے۔ بلوچستان بھر سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے کا اعزاز کوئٹہ ڈسٹرکٹ کونسل کی یونین کونسل 1 سے بلوچستان نیشنل پارٹی کے امیدوار عزیز اللہ کو 4166 ووٹوں کے ساتھ حاصل ہوا۔

خبر کا کوڈ : 330096
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش