0
Wednesday 16 Jul 2014 08:32

باجوڑ، عمائدین اور سکیورٹی حکام کا کامیاب جرگہ، ٹارگٹڈ آپریشن ملتوی

باجوڑ، عمائدین اور سکیورٹی حکام کا کامیاب جرگہ، ٹارگٹڈ آپریشن ملتوی
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے قبائلی علاقے باجوڑ ایجنسی میں ماموند قبائل اور سیکورٹی حکام کے درمیان ہونے والے گرینڈ جرگے کے بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے میں شدت پسندوں کے خلاف ہونے والے سرچ اور ٹارگٹڈ آپریشن کو ملتوی کردیا ہے۔ پولٹیکل انتظامیہ کے ایک اہلکار گل رحمان نے بتایا کہ منگل کو ماموند قبائل کے ایک گرینڈ جرگے نے پولیٹکل ایجنٹ جبار شاہ اور بریگیڈیر حیدر کے ساتھ ملاقات کی جو کامیاب رہی۔ 

انکے مطابق جرگے میں شریک عمائدین نے سکیورٹی فورسز اور پولٹیکل انتظامیہ کو باور کرایا ہے کہ قبائلی جرگہ فورسز کے ساتھ مکمل تعاون کرے گا اور فورسز کے ساتھ مل کر شدت پسندوں کے خلاف لشکر کشی سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔ جرگے میں شریک ایک مقامی شخص نے بتایا کہ جرگے میں علاقے کے علماء سمیت عمائدین کی بڑی تعداد شامل تھی جس نے پولٹیکل انتظامیہ اور فوجی حکام کو یقین دلایا ہے کہ وہ اپنے علاقے میں کسی دہشت گرد کو پناہ نہیں دیں گے۔ 

قبائلی جرگے نے یہ ضمانت بھی دی ہے کہ اگر کسی قبائلی نے دہشتگرد کو پناہ دی تو اسکے گھر کو جلانے کے ساتھ ساتھ، علاقہ بدر بھی کیا جائے گا اور یہ کہ علاقے کے لوگ فوج کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔ 
خیال رہے، تحصیل ماموند کے تین بڑے دیہات نختر، غاخے اور کٹکو کے رہائشیوں کو سیکورٹی فورسز کی طرف سے منگل کی شام چار بجے تک علاقے خالی کرنے کا حکم دیا گیا تھا جسکے بعد ان دیہات سے تقریبا 70 فیصد لوگ نقل مکانی کر کے محفوظ مقامات پر منتقل ہوچکے تھے۔ تاہم کامیاب مذاکرات کے بعد فوج کے اعلی حکام نے نقل مکانی کرنے والے خاندانوں کو علاقے میں واپس آنے کی اجازت دی ہے۔ تاہم نقل مکانی کرنے والے خاندانوں کے واپسی کا سلسلہ تا حال شروع نہیں ہوا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اب تک چھ سو سے زائد خاندان علاقہ چھوڑ چکے ہیں۔

ادھر پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم باجوہ نے کہا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان نے افغانستان کے صوبے کنڑ اور نورستان میں پناہ گاہیں بنا رکھی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 399712
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش