0
Monday 15 Sep 2014 23:03

3 ہزار افراد کے دھرنوں سے کوئی حکومت نہیں گرا سکتا، مولانا عبدالغفور حیدری

ڈاکٹر قادری ختم نبوت میں قادیانیوں کے حامی ہیں، جے یو آئی کے رہنما نے الزام لگا دیا
3 ہزار افراد کے دھرنوں سے کوئی حکومت نہیں گرا سکتا، مولانا عبدالغفور حیدری
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام کے رہنماء عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں دھرنے کو اپنی کمزور حیثیت اور ناکامی چھپانے کیلئے حکومت سے آٹے کی ناک لگانے کے انتظار میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک صوبے میں حکومت چلانے میں ناکام ہے تو پورے ملک کی بھاگ دوڑ سنبھالنے کی بات کس منہ سے کرتے ہیں۔ تین ہزار افراد کے دھرنے سے حکومتیں گرانے کے اس غیر سیاسی عمل کو کیسے درست سمجھا جائے۔ جمعیت علماء اسلام صرف ایک کال دے کر اسلام آباد میں بیس لاکھ افراد کو اکھٹا کرکے تاریخ ساز دھرنا دے سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جدوجہد کی راہ میں پاکستان کے چاروں صوبوں اور اضلاع کی سطح پر جمعیت علماء اسلام کے جلسہ جلوس میں لاکھوں افراد شریک ہوتے ہیں۔ عمران خان کے پاس اب عقل اور شعور اور ایک بھی سیاسی بات نہیں رہ گئی ہے بلکہ وہ اب شائقین کو جھوٹ اور گالی گلوچ سے مصروف رکھنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ قادری کے ساتھ سیاسی اختلافات اپنی جگہ قادری کا عقیدہ پاکستان کے مسلمانوں سے بہت مختلف ہے۔ وہ ختم نبوت میں قادیانیوں کے حامی ہیں۔ قادری نے ایک سال قبل بیان دیا تھا کہ توہین رسالت کے حوالے سے مجرم کو پھانسی کی سزا ختم ہونی چاہیئے اور اب انہوں نے تازہ بیان میں کہہ دیا کہ پاکستان میں تمام دینی مدارس کو ختم کروں گا۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ ہندوستان پر انگریز سامراج کی دو سو سالہ حکومت میں دینی مدارس کو ختم نہ کیا جا سکا۔ ہزاروں علماء اکرام کو درختوں پر لٹکا کر پھانسی کی سزائیں دی گئیں۔ قید و بند کے مصیبتیں برداشت کیں مگر آج انگریز سامراج کا راج نہیں اور دینی مدارس قائم و دائم ہیں۔ خواتین اور بچوں کو یرغمال بناکر بطور ڈھال کے استعمال کرنے کا قانونی طور پر نوٹس لیا جائے۔ قادری ایسا عمل اپنے ملک کینیڈا میں ادا کرنے کی جرائت کرتا تو فوراََ سے پہلے جیل میں ڈال دیا گیا ہوتا۔ قادری اور عمران خان نے آئین کو چھیڑنے کی غلطی کی تو لوگ ان کو اسلام آباد کے روڈوں پر گھسیٹ دینگے۔ پاکستان کی سیاسی فضاء میں جعمیت کا کردار اور جدوجہد اسلامی جمہوری اصولوں سے ہم آہنگ اور اعتدال پر مبنی ہے۔
خبر کا کوڈ : 409856
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش