0
Thursday 2 Oct 2014 17:46

وزیراعظم اور اسلام آباد انتظامیہ کیخلاف ایف آئی آر کے اندراج کیخلاف حکومتی اپیل سماعت کیلئے منظور

وزیراعظم اور اسلام آباد انتظامیہ کیخلاف ایف آئی آر کے اندراج کیخلاف حکومتی اپیل سماعت کیلئے منظور
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ نے وزیراعظم اور اسلام آباد انتظامیہ کیخلاف ایف آئی آر کے اندراج کیخلاف حکومتی اپیل سماعت کے لئے منظور کرلی۔ عدالت نے اسلام آباد ہائیکورٹ اور سیشن عدالت کے فیصلوں کیخلاف حکومتی اپیل بھی منظور کرلی ہے۔ آئندہ سماعت پر ملٹی میڈیا سکرین لگا کر پی ٹی وی پر حملہ سمیت تمام حقائق دیکھے جائینگے۔ سپریم کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے چیف جسٹس کی سربراہی میں ممکنہ ماورائے آئین اقدام کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت بی این پی عوامی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے وکیل رضا ربانی نے کہا کہ جاوید ہاشمی، جنرل اسلم بیگ اور پرویز مشرف کے بیانات اشارہ دیتے ہیں کہ جمہوریت کو اب بھی خطرہ ہے، ملک کی تاریخ بھی ثبوت کے طور پر عدالت کے سامنے موجود ہے کہ کس طرح جمہوریت کی بساط لپیٹی گئی، رضا ربانی نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا، ہمیں احتیاط سے کام لینا چاہیئے، عدالت بھی صبر و تحمل کا مظاہرہ کرے، معاملات پارلیمینٹ پر چھوڑ دیں، تشریح پارلیمان میں ہوجائے گی۔ 

پیپلز پارٹی کے وکیل اعتزاز احسن نے کہا کہ وزیراعظم ہاوس اور ایوان صدر پر حملہ کیا گیا، کیا وزیراعظم اور صدر پاکستانی شہری نہیں ہیں، ہم پرامن احتجاج کے حق میں ہیں لیکن جو ہو رہا ہے وہ درست نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دھرنوں کا عدلیہ بحالی تحریک سے موازنہ نہیں ہوسکتا۔ چیف جسٹس نے پی ٹی آئی کے وکیل یوسف کھوسہ کی جانب سے واضح جواب نہ دینے پر اظہار برہمی کیا۔ جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ اب تو عمران خان اور طاہر القادری کی پارٹنر شپ چل رہی ہے، اگر دوسرے لوگوں کے بنیادی حقوق متاثر ہو رہے تو کیا اس کو جواز بناکر لوگوں کے حقوق متاثر کئے جاسکتے ہیں۔ عدالت نے رضا ربانی کے سوالات پر قاف لیگ اور عوامی مسلم لیگ سے جواب طلب کر لیا۔ سپریم کورٹ نے وزیراعظم اور اسلام آباد انتظامیہ کیخلاف ایف آئی آر کے اندراج کیخلاف حکومتی اپیل سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے کیس سماعت تیرہ اکتوبر تک ملتوی کر دی۔
خبر کا کوڈ : 412908
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش